رَکَدَ(ن) رُکُوْداً کے معنیٰ پانی یا ہوا وغیرہ کے ٹھہر جانے کے ہیں۔ اسی طرح کشتی کے ٹھہر جانے پر بھی رُکُوْدٌ کا لفظ بولا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (وَ مِنۡ اٰیٰتِہِ الۡجَوَارِ فِی الۡبَحۡرِ کَالۡاَعۡلَامِ …… اِنۡ یَّشَاۡ یُسۡکِنِ الرِّیۡحَ فَیَظۡلَلۡنَ رَوَاکِدَ عَلٰی ظَہۡرِہٖ) (۴۲:۳۲،۳۳) اور اس قدرت کی نشانیوں میں سے (بادبانی) جہاز ہیں جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح (اونچے اونچے) دکھائی دیتے ہیں اگر خدا چاہے تو ہوا کو ٹھہرا دے تو جہاز سمندر کی سطح پر کھڑے کے کھڑے رہ جائیں۔ جَفْنَۃٌ رَکُوْدٌ: لبالب بھرا ہوا پیالہ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
رَوَاكِدَ | سورة الشورى(42) | 33 |