اَللَّقَبُ: اس نام کو کہتے ہیں جو اصلی نام کے علاوہ ہو.... لقب دینے میں معنی کی رعایت کی جاتی ہے بخلاف اعلام کے کہ ان میں معنوی رعایت نہیں ہوتی اس بنا پر شاعر نے کہا ہے۔ (1) (۳۹۷) وَقَلَّمَا اَبْصََرَتْ عَلَیْنَاکَ ذَالَقَبٍ اِلَّاوَمَعْنَاہُ اِنْ فَتَّثْتَ فِیْ لِقَبِہ تم نے کسی صاحب لقب کو نہیں دیکھا ہوگا۔ مگر ذرا تلاش کرنے پر اس کے اوصاف اس کے لقب میں مل سکتے ہیں۔ لقب دو قسم پر ہے ایک لقب تشریفی جیسا کہ سلاطین کے القاب ہوتے ہیں اور دوسرا لقب تحقیری چنانچہ آیت کریمہ: (وَ لَا تَنَابَزُوۡا بِالۡاَلۡقَابِ) (۴۹۔۱۱) اور نہ ایک دوسرے کا برا نام رکھو۔ میں اس دوسری قسم کے القاب سے منع کیا گیا ہے۔ کیونکہ ان سے اہانت کا پہلو نکلتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
بِالْاَلْقَابِ | سورة الحجرات(49) | 11 |