اَلُّغُوْبُ کے معنی بہت زیادہ در ماندہ ہونے اور ٹھک جانے کے ہیں۔ چنانچہ محاورہ ہے : اَتَانَا سَاغِباً پاک میں ہے: (1) (وَّ مَا مَسَّنَا مِنۡ لُّغُوۡبٍ) (۵۰۔۳۸) اور ہم کو ذرا بھی تکان محسوس نہیں ہوئی۔ سَھْمٌ لَغِبٌ ۔ وہ تیر جس کے پرکمزور ہوں۔ رَجُلٌ لَغِبٌ ۔ کاہل اور کمزور رائے آدمی۔ ایک اعرابی کا قول ہے:۔ فُلَانٌ لَغُوْبٌ اَحْمَقُ جَائَ تہُ کِتَابِیْ فَاحْتَقَرَہ کہ فلان شخص بڑا بے وقوف اور احمق ہے کہ اس نے میرے خط کو حقیر سمجھا یہاں لَغُوْبٌ کے معنی کمزور رائے آدمی کے ہیں۔ اس پر اعرابی سے کسی نے سوال کیا کہ کتاب تو مذکر ہے پھر جَائَ تْ ہ کیوں کہا تو اس نے جواب دیا اَلَیْسَ الْکِتَابُ بِصَحِیْفَۃٍ کہ کیا کتاب بھی ایک صحیفہ نہیں ہے (اور صحیفہ مونث ہے)