(اَلْحَبِیْکَۃُ وَالْحِبَاک کے معنیٰ راستہ کے ہیں اَلْحُبُکَ) آیت کریمہ: (وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الۡحُبُکِ ) (۵۱:۷) اور اسمان کی قسم جس میں رستے ہیں۔ میں بعض نے الحبک سے ستاروں اور کہکشاں کے محسوس راستے مراد لئے ہیں اور بعض نے عقلی راستے مراد لئے ہیں۔ جن کا تعلق بصیرت سے ہے، چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (الَّذِیۡنَ یَذۡکُرُوۡنَ اللّٰہَ قِیٰمًا) (۳:۱۹۱) میں بھی اسی معنیٰ کی طرف اشارہ پایا جاتا ہے۔ اصل میں یہ بَعِیْرٌ مَحْبُوکٌ الْقُویٰ کے محاورہ سے مشتق ہے یعنی وہ اونٹ جس کے جوڑ بند نہایت مضبوط ہوں۔ اَلْاِحْتِبَاکُ: (افتعال) کس کر اور مضبوطی سے باندھنا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْحُبُكِ | سورة الذاريات(51) | 7 |