اَلْقَوْس:کمان۔قرآن پاک میں ہے: (فَکَانَ قَابَ قَوۡسَیۡنِ اَوۡ اَدۡنٰی) (۵۳۔۹) تو دو کمان کے فاصلے پر یا اس سے بھی کم۔اور کمان کی ہیئت کذائی کے لحاظ سے تَقَوُّسٌ بمعنی اِنْحِنَائِ آتا ہے۔محاورہ ہے: قَوَّسَ الشَّیْخُ وَتَقَوَّسَ: بوڑھا خمیدہ ہوگیا۔قَوَّسْتُ الْخَطَ:میں نے خمیدہ خط کھینچا۔اور خمیدہ خط کو مُقَوَّسٌ کہا جاتا ہے۔ اَلْمِقُوَسُ:وہ جگہ جہاں سے گھوڑ دوڑ میں گھوڑے دوڑنا شروع کرتے ہیں اور اس کے اصل معنی اس رسی کے ہیں جس سے گھوڑ دوڑ میں گھوڑوں کی صف بندی کی جاتی ہے اور پھر انہیں دوڑنے کیلئے چھوڑا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
قَوْسَيْنِ | سورة النجم(53) | 9 |