Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلدُّسُرُ: میخیں اس کا واحد دِسَارٌ ہے قرآن پاک میں ہے: (وَ حَمَلۡنٰہُ عَلٰی ذَاتِ اَلۡوَاحٍ وَّ دُسُرٍ ) (۵۴۔۱۳) اور ہم نے نوح علیہ السلام کو ایک کشتی پر جو تختوں اور میخوں سے تیار کی گئی تھی سوار کیا۔ اصل میں دَسْرٌ کے معنیٰ کسی چیز کو زور سے مارکر ہٹا دینے کے ہیں۔کہا جاتا ہے: دَسَرَہٗ بِالرُّمْحِ: اسے نیزہ مارکر پیچھے ہٹادیا اور رَجُلٌ مِطْعَنٌ کی طرح مِدْسَرٌ کا محاورہ بھی استعمال ہوتا ہے جس کے معنیٰ بہت بڑے نیزہ باز کے ہیں۔ایک روایت میں ہے(1) : (۱۲۷) لَیْسَ فشی الْعَنْبَرِ زَکٰوۃٌ انَّمَا ھُوَ شَیْئٌ دَسَرَہٗ البَحْرُ: کہ عنبر میں زکوۃ نہیں ہے وہ ایک چیز ہے جسے سمندر کنارے پر پھینک دیتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
وَّدُسُرٍ سورة القمر(54) 13