Blog
Books
Search Quran
Lughaat

قَعْرُ الشَّیئِ : کے معنی کسی چیز کی گہرائی کی انتہا کے ہیں۔اور آیت کریمہ : (کَاَنَّہُمۡ اَعۡجَازُ نَخۡلٍ مُّنۡقَعِرٍ) (۵۴۔۲۰) کہ گویا اکھڑی ہوئی کھجوروں کے تنے ہیں۔میں نخل منقعر سے کھجور کے وہ درخت مراد ہیں جن کی جڑیں زمین کی گہرائی تک چلی گئی ہوں اور بعض نے کہا ہے کہ اَنْقَعَرَتِ الشَّجَرَۃُ کے معنی درخت کے زمین کی گہرائی سے اکھڑ جانے کے ہیں اور بقول بعض اس کے معنی زمین کی گہرائی تک چلے جانے کے ہیں اور آیت کے معنی یہ ہیں کہ جس طرح زمین کی گہرائی تک چلے جانے والے نخلتہ کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے تو اس کا کوئی نشان باقی نہیں رہتا یہی مثال ان لوگوں کی ہے کہ ان کا کوئی نام و نشان باقی نہیں رہے گا۔ قَصْعَۃٌ قَعِیْرَۃٌ : گہرا پیالہ۔ (قَعَّرَ فُلَانٌ فِیْ کَلَامِہٖ) حلق سے آواز نکالنا جیسا کہ جبڑے سے آواز نکالنے کو شَدَّقَ کہا جاتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
مُّنْقَعِرٍ سورة القمر(54) 20