Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْوَضْنُ:اس کے اصل معنی زرہ بافی کے ہیں اور استعارۃ کسی چیز کو مضبوطی کے ساتھ بننے پر بولا جاتا ہے۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے:۔ (عَلٰی سُرُرٍ مَّوۡضُوۡنَۃٍ ) (۵۶۔۱۵) (جواہرات) سے مرصع پلنگوں پر۔اور اسی سے وَضِیْنُ النَّاقَۃِ ہے جس کے معنی حرام یعنی پالان کسنے کی رسی کے ہیں۔اس کی جمع وُضُنٌ ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
مَّوْضُوْنَةٍ سورة الواقعة(56) 15