خَضَدْتُّہٗ فَانْخَضَدَ کے معنیٰ ہیں:میں نے درخت کے کانٹے توڑے چنانچہ وہ ٹوٹ گئے اور ایسے درخت کو جس کے کانٹے توڑدیئے گئے ہوں اسے مَخْضُوْدٌ اور خضید کہا جاتا ہے جیسے فرمایا: (فِیۡ سِدۡرٍ مَّخۡضُوۡدٍ ) (۵۶۔۲۸) یعنی بے خارکی بیریوں میں اور خْضْدٌ بمعنی مَخَضُودٌ آتا ہے جیسے نَقْضٌ بمعنی مَنقُوْضٌ اور اسی سے استعارۃ خَضَدَ عُتُقَ الْبَعِیْرِ کا محاورہ استعمال ہوتا ہے۔یعنی اس نے اونٹ کی گردن توڑڈالی۔
Words | Surah_No | Verse_No |
مَّخْضُوْدٍ | سورة الواقعة(56) | 28 |