اَلاِدِّخارُ: (افتعال) اصل میں اِذْتِخارٌ تھا۔ کہا جاتا ہے: ذَخَرْتُہٗ وَادَّخَرْتُہٗ: (مستقبل کے لئے ذخیرہ جمع کرنا) ایک روایت میں ہے۔ (1) اِنَّ النَّبِیَّ ﷺ کَانَ لَایَدَّخِرُ لِغَدٍ: کہ آنحضرتﷺ کل کے لئے کوئی چیز جمع نہ کرتے تھے۔ اَلْمَذَاخِرُ: پیٹ اور انتڑیاں جن میں طعام کا ذخیرہ جمع رہتا ہے۔ شاعر نے کہا ہے۔ (2) (الطویل) (۱۶۴) فَلَمَّا سَقَیْنَاھَا الْعَکِیْسَ تَمَلَّأَتْ مَذَاخِرُھَا وَامْتَدَّرَشْحاً وَرِیْدُھَا: جب ہم نے اس عکیس یعنی شوربے میں ملا ہوا دودھ پلایا تو اس کا پیٹ بھرگیا اور رگیں پھول کر پسینہ بہنے لگا۔ اَلِاذْخِرُ: ایک قسم کی خوشبودار گھاس۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَدَّخِرُوْنَ | سورة آل عمران(3) | 49 |