Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلزَّنِیْمُ اسے کہتے ہیں جو کسی قوم سے نسبتی تعلق تو نہ رکھتا ہو لیکن اس کے ساتھ یونہی ملحق ہو۔ جیسے زَنَمْتَا الشَّاۃِ: یعنی گوشت کے دوزائد ٹکڑے جو بکری کے گلے یا کان سے نیچے لٹک رہے ہوتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (عُتُلٍّۭ بَعۡدَ ذٰلِکَ زَنِیۡمٍ ) (۶۸:۱۳) سخت جھگڑالو اس کے علاوہ بدذات بھی۔ اور زَنِیْمٌ اس غلام کو بھی کہتے ہیں جو کسی قوم کی طرف مسنوب ہو۔ یعنی زَلَمَۃَ یَا زَنَمَۃَ کی طرح لٹک رہا ہو درحقیقت ان سے نہ ہو شاعر نے کہا ہے۔ (1) (۲۰۷) فَاَنْتَ زَنِیْمٌ نِیْطً فِیْ اٰلِ ھَاشِمٍ کَمَا نِیْطَ خَلْفَ الرَّاکِب الْقَدحُ الْفَرْ اور تو حرام زادہ ہے جو آل ہاشم کے ساتھ اس طرح معلق ہے جیسے لکڑی کا خالی پیالہ سوار کے پیچھے لٹک رہا ہوتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
زَنِيْمٍ سورة القلم(68) 13