اَلْخُرطُومُ: اس کے اصل معنی ہاتھی کی سونڈ کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے: (سَنَسِمُہٗ عَلَی الۡخُرۡطُوۡمِ ) (۶۸۔۱۶) ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگائیں گے۔ میں انسان کی ناک پر خرطوم کا اطلاق کیا ہے تو یہ محض مذمت کے لئے ہے۔یعنی اسے نہ مٹنے والی عارلاحق ہوگی۔یہ جْدِعَتْ اَنفُہٗ کی طرح کا محاورہ ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْخُرْطُوْمِ | سورة القلم(68) | 16 |