اَلطِّمُّ کے معنی پانی سے بھرے ہوئے سمندر کے ہیں اور ایسے سمندر کو اَلطَّمُّ وَالرَّمُّ کہا جاتا ہے اور طَمَّ عَلٰی کَذَا کے معنی کسی پر چھا جانے اور اسے ڈھانپ لینا کے ہیں۔ اسی سے قیامت کو طَامَّۃٌ کہا گیا ہے کیونکہ اس کی مصیبت سب پر چھاجائے گی۔ چنانچہ فرمایا: (فَاِذَا جَآءَتِ الطَّآمَّۃُ الۡکُبۡرٰی) (۷۹:۳۴) تو جب بڑی آفت کر آئے گی۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الطَّاۗمَّةُ | سورة النازعات(79) | 34 |