Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْغَمْزُ (س) کے اصل معنی کسی کی عیب جوئی کرتے ہوئے اس کی طرف ہاتھ یا پبلک سے اشارہ کرنے کے ہیں اور اسی سے مَافِیْ فُلَانٌ غَمِیْزَۃٌ ہے … یعنی اس میں کوئی ایسا عیب نہیں ہے جس کی طرف اشارہ کیا جاسکے اور غَمِیْزَۃٌ کی جمع غَمَائِرُ آتی ہے (اَلتَّغَامُزُ) باہم کسی کے عیوب کی طرف ہاتھوں یا آنکھوں سے اشارہ کرنا) قرآن پاک میں ہے۔ (وَ اِذَا مَرُّوۡا بِہِمۡ یَتَغَامَزُوۡنَ ) (۸۳:۳۰) اور جب ان کے پاس سے گزرتے ہیں تو حقارت سے اشارہ کرتے ہیں۔ اصل میں یہ غَمَزْتُ الْکبْشَ کے محاورہ سے ماخوذ ہے جس کے معنی مینڈھے کے بدن کو دباکر دیکھنے کے ہیں کہ اس میں چربی ہے یا نہیں جس طرح کہ عَبَطْتُہٗ کا محاورہ ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
يَتَغَامَزُوْنَ سورة المطففين(83) 30