Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلسَّوطُ (چمڑے کا کورا) بٹے ہوئے چمڑے کو کہتے ہیں جس کے ساتھ پیٹا جاتا ہے۔ اصل میں سَوْطٌ کے معنیٰ کسی چیز کو خلط ملط کرنا کے ہیں اور اس سے فعل سُطْتُّہٗ وَسَوَّطْتُّہٗ آتا ہے اور کوڑے کو سوط اس لئے کہتے ہیں کہ اس میں بھی چند تسمے بٹنے سے باہم خلط ملط ہوجاتے ہیں۔ اور آیت: (فَصَبَّ عَلَیۡہِمۡ رَبُّکَ سَوۡطَ عَذَابٍ ) (۸۹:۱۳) تو تمہارے پروردگار نے ان پر عذاب کا کوڑا نازل کیا۔ میں عذاب الٰہی کو دنیاوی سزا کے ساتھ تشبیہ دے کر سوط سے تعبیر کیا ہے کیونکہ نزول قرآن کے زمانہ میں کوڑے سے سزا دی جاتی تھی بعض نے کہا ہے کہ سَوْطَ عَذَابٍ لفظ اسے انواع عذاب کی طرف اشارہ ہے جس کی طرف کہ آیت: (حَمِیۡمًا وَّ غَسَّاقًا) (۷۸:۲۵) میں اشارہ فرمایا گیا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
سَوْطَ سورة الفجر(89) 13