اَلدَّمْدَمَۃُ: (فعللۃ) ہلاک کرنا۔ اور آیت کریمہ: (فَدَمۡدَمَ عَلَیۡہِمۡ رَبُّہُمۡ ) (۹۱۔۱۴) کے معنیٰ یہ ہیں کہ خدا نے انہیں ہلاک کر ڈالا اور پریشان و بے چین کردیا۔بعض نے کہا ہے کہ دَمْدَمَۃٌ (اسم صورت ہے اور) بلی کی آواز کی حکایت کو کہتے ہیں۔اسی سے دَمْدَمَ فُلَانٌ فِیْ کَلَامِہٖ کا محاورہ ہے یعنی اس نے پریشان کن سی گفتگو کی۔ دَمَمْتُ الثَّوابَ کپڑے کو رنگ سے طلا کرنا۔ اَلدِّمَامُ: ہر چیز جس سے طلا کی جائے۔ بَعِیْرٌ مَدْمُومٌ بالشَّحْمِ: بہت موٹا اور چربی والا اونٹ گویا چربی اس پر طلائی کی گئی ہے۔ اَلدِّمَّائُ وَالدُّمَمَۃُ: جنگلی چوہے کا بل۔ اَلدَّمَّائُ (بتخفیف میم) وَالدَّیْمُومَۃٌ صحراء، ریگستان۔
Words | Surah_No | Verse_No |
فَدَمْدَمَ | سورة الشمس(91) | 14 |