سَجَاللَّیْلُ: رات پرسکون ہوگئی۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ الَّیۡلِ اِذَا سَجٰی ) (۹۳:۲) اور رات کی (قسم) جب ساکن ہوجائے۔ اور یہ ایسے ہی ہے جیساکہ رات کے پرسکون ہونے کے لئے کہا جاتا ہے۔ ھَدَأَتِ الْاَرْجُلُ: یعنی پاؤں کی چاپ رک گئی۔ اور عَیْنٌ سقاجِیۃٌ کے معنیٰ خاموش آنکھ کے ہیں اور سَجَی الْبَحْرُ کے معنیٰ ہیں سمندر پُرسکون ہوگیا اسی سے استعارہ کے طور پر میت کو کفن میں چھپانے کے لئے تَسْجِیْۃٌ الْمَیِّتِ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
سَـجٰى | سورة الضحى(93) | 2 |