Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلسَّفْعُ: کے معنیٰ گھورے کو سوار ناصیۃ یعنی پیشانی کے بال پکڑ کر کھینچنے کے ہیں۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (لَنَسۡفَعًۢا بِالنَّاصِیَۃِ ) (۹۶:۱۵) تو ہم (اس کی) پیشانی کے بال پکڑ کر گھسیٹیں گے۔ اور سیاہی کے معنیٰ کے اعتبار سے چولہے کے پتھروں (اَثَافِیٌّ) کو بھی ٍفْعٌ کہا جاتا ہے اور محاورہ ہے: بِہٖ سُفْعَۃُ غَضَبِ اس کے چہرہ پر غصے کا اثر ہے کیونکہ سخت غصہ کے وقت چہرہ کا رنگ دخانی سا ہو جاتا ہے۔ اور شکرے کو اَسْفَعُ کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے پردوں میں سیاہ چمک سی پائی جاتی ہے۔ اور اِمْرَائَۃٌ سَفعَائُ اللَّونِ سیاہ رنگ عورت کو کہتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
لَنَسْفَعًۢا سورة العلق(96) 15