Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلنَّفَثُ:کے معنی تھوڑا سا تھوکنے یا تھتکارنے کے ہیں۔اور یہ تفل (تھوکنا) سے کم درجہ ہوتا ہے اور افسوس یا جادو کرنے والے گنڈوں پر پڑھ کر پھونکنے کو بھی نَفَثٌ کہا جاتا ہے۔چنانچہ فرمایا: (وَ مِنۡ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الۡعُقَدِ ) (۱۱۳۔۴) اور گنڈوں پر پڑھ پڑھ کر پھونکنے والیوں کی برائی سے اور اسی سے اَلْحَیَّۃُ تَنْفُثُ السُّمَّ (سانپ زہراگلتا ہے) کا محاورہ ہے مثل مشہور ہے (1) (لَوْ سَألتَہ نُفَائَۃَ سِوَاکٍ مَا اَعْطَاکَ اگر تو اس سے مسواک کا ایک ریزہ بھی طلب کرے تو نہ دے (یعنی وہ نہایت بخیل ہے) اور نُفَاثَۃ سِوَاکِ اس ریزہ کو کہا جاتا ہے جو مسواک کرنے سے دانتوں میں رہ جاتا ہے اور اسے پھینک دیا جاتا ہے۔دَمٌ نَفِیْثٌ:خون جو زخم سے بہہ نکلے۔مثل مشہور ہے (2) لَا بُدَّ لِلْمَصْدُوْرِ اَنْ یَّنْفُثَ) درد سینہ کے مریض کو تھوکنے سے چارہ نہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
النَّفّٰثٰتِ سورة الفلق(113) 4