اشْدُدْ بِهٖٓ اَزْرِيْ ۔۔ : ” اشْدُدْ “ اکثر قراء کی قراءت کے مطابق یہ ” شَدَّ یَشُدُّ “ (ن) سے ہمزہ کے ضمہ کے ساتھ فعل امر ہے۔ اسی طرح ” اَشْرِکْهُ “ ” اَشْرَکَ یُشْرِکُ “ (افعال) سے فعل امر ہے۔
اشْدُدْ بِہٖٓ اَزْرِيْ ٣١ۙ- شد - الشَّدُّ : العقد القويّ. يقال : شَدَدْتُ الشّيء :- قوّيت عقده، قال اللہ : وَشَدَدْنا أَسْرَهُمْ [ الإنسان 28] ،- ( ش دد ) الشد - یہ شدد ت الشئی ( ن ) کا مصدر ہے جس کے معنی مضبوط گرہ لگانے کے ہیں ۔ قرآں میں ہے - : وَشَدَدْنا أَسْرَهُمْ [ الإنسان 28] اور ان کے مفاصل کو مضبوط بنایا ۔ - زری - زَرَيْتُ عليه : عبته، وأَزْرَيْتُ به : قصّرت به، وکذلک ازْدَرَيْتُ ، وأصله : افتعلت قال : وَلا أَقُولُ لِلَّذِينَ تَزْدَرِي أَعْيُنُكُمْ [هود 31] ، أي : تستقلّهم، تقدیره : تَزْدَرِيهِمْ أعينكم، أي :- تستقلّهم وتستهين بهم .- ( ز ر ی ) زریت - علیہ کے معنی کسی پر عیب لگانے کے ہیں اور ازریت بہ وازدریت ( افتعال ) کے معنی ہیں کسی کو حقیر اور بےوقعت گرد اننا ۔ قرآن میں ہے ۔ وَلا أَقُولُ لِلَّذِينَ تَزْدَرِي أَعْيُنُكُمْ [هود 31]( جنہیں ) تمہاری نظریں حقیر دیکھتی ہیں ۔ یہ اصل میں تذدریھم اعنکم ہے یعنی اس کا مفعول محذوف ہے اور معنی یہ ہے کہ تم انہیں نظر حقارت سے دیکھتے ہو ۔