15: دوزخ جیسی بڑی مصیبت کا یہ تذکرہ اُن مضامین میں سے ہے جو لوگوں کو غفلت سے ہوش میں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ یہ بات کہنے کے لئے اﷲ تعالیٰ نے پہلے چاند کی قسم کھائی ہے کہ جس طرح چاند پہلے روز بروز بڑھتا اور پھر روز بروز گھٹتا ہے، یہاں تک کہ مہینے کے آخر میں بالکل غائب ہوجاتا ہے، اسی طرح اِنسان کی طاقت پہلے بڑھتی ہے، پھر بڑھاپے میں گھٹنی شروع ہوتی ہے، یہاں تک کہ ایک دن اِنسان مر جاتا ہے، اور دُنیا کی ہر چیز کا یہی حال ہے۔ پھر اﷲ تعالیٰ نے اُس وقت کی قسم کھائی ہے جب رات ڈھلنے لگتی ہے، اور صبح کا اُجالا نمودار ہو کر پورے ماحول کو روشن کردیتا ہے۔ یہ اس طرف اشارہ ہے کہ ابھی تو کافروں کے سامنے غفلت کا اندھیرا پھیلا ہوا ہے، پھر ایک وقت آئے گا جب یہ اندھیرا دُور ہوگا، اور حق اپنی پوری تابانی کے ساتھ ظاہر ہو کر ماحول کو روشن کردے گا، یا اس طرف اشارہ ہے کہ دُنیا میں رہتے ہوئے بہت سے حقائق اِنسان کی نگاہ سے پوشیدہ ہیں، جو قیامت میں پوری طرھ روشن ہو کر سامنے آ جائیں گے۔