Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

وَّعِنَبًا وَّقَضْبًا۝ ٢٨ ۙ- عنب - العِنَبُ يقال لثمرة الکرم، وللکرم نفسه، الواحدة : عِنَبَةٌ ، وجمعه : أَعْنَابٌ. قال تعالی:- وَمِنْ ثَمَراتِ النَّخِيلِ وَالْأَعْنابِ [ النحل 67] ، وقال تعالی: جَنَّةٌ مِنْ نَخِيلٍ وَعِنَبٍ- [ الإسراء 91] ، وَجَنَّاتٍ مِنْ أَعْنابٍ [ الرعد 4] ،- ( عن ن ب ) العنب - ( انگور ) یہ انگور کے پھل اور نفس کے لئے بھی بولا جات ا ہے اس کا واحد عنبۃ ہے اور جمع اعناب قرآن میں ہے : وَمِنْ ثَمَراتِ النَّخِيلِ وَالْأَعْنابِ [ النحل 67] اور کھجور اور انگور کے میووں سے بھی ۔ جَنَّةٌ مِنْ نَخِيلٍ وَعِنَبٍ [ الإسراء 91] کھجوروں اور انگوروں کا کوئی باغ ہو ۔ وَجَنَّاتٍ مِنْ أَعْنابٍ [ الرعد 4] اور انگوروں کے باغ ۔ - قضب - قال اللہ تعالی: فَأَنْبَتْنا فِيها حَبًّا وَعِنَباً وَقَضْباً [ عبس 27- 28] أي : رطبة، والْمَقَاضِبُ : الأرض التي تنبتها، والْقَضِيبُ نحو الْقَضْبِ ، لکن الْقَضِيبُ يستعمل في فروع الشّجر، والقَضْبُ يستعمل في البقل، والقضب : قطع القضب والقضیب . وروي «أنّ النبيّ صلّى اللہ عليه وسلم کان إذا رأى في ثوب تصلیبا قَضَبَهُ» وسیف قَاضِبٌ وقَضِيبٌ ، أي : قاطع، فَالْقَضِيبُ هاهنا بمعنی الفاعل، وفي الأوّل بمعنی المفعول، وکذا قولهم : ناقة قَضِيبٌ: مُقْتَضَبَةٌ من بين الإبل ولمّا ترض، ويقال لكلّ ما لم يهذّب : مُقْتَضَبٌ ، ومنه : اقْتَضَبَ حدیثا : إذا أورده قبل أن راضه وهذّبه في نفسه .- ( ق ض ب ) الغضب ( اسم ) کے معنی لمبے اور پھیلے ہوئے در خت کے ہیں ۔ مگر آیت کر یمہ : ۔ فَأَنْبَتْنا فِيها حَبًّا وَعِنَباً وَقَضْباً [ عبس 27- 28] پھر ہم ہی نے اس میں اناج اگایا اور انگور اور تر کاری ۔ میں قضب سے مرادتازہ گھاس اور تر کاریاں ہیں ۔ المقاضب وہ زمین جہاں ساگ پات وغیرہ اگتا ہو ۔ القضیب بمعنی قضب ہے لیکن در خت کی ترو تازہ شاخوں کو قضب اور سبزی تر کاری وغیرہ کو قضب کہا جاتا ہے ۔ نیز القضب ( مصدر ) کے منعی سبزی تر کاری اور تر و تازہ شاخوں کو قطع کر نا بھی آتے ہیں ایک روایت میں ہے کہ آنحضرت جب کیس کپڑے میں صلیب کے نشانات دیکھتے تو اسے قطع کردیتے ۔ سیف قاضب وقضیب قاطع تلوار ۔ یہ فعیل بمعنی فاعل ہے اور اس سے پہلی مثال میں بمعنی مفعول اس طرح ناقۃ قضیب اس اونٹنی کو کہتے ہیں جو اونٹوں سے الگ کرلی گئی ہو اور قضیب ہر اس چیز کو کہا جاتا ہے جو کاٹ کر جدا کردی گئی ہو اور جو چیز غیر مہزب یعنی کانٹ جھا نٹ کر درست نہ کی گئی ہو اسے مقتضب کہا جاتا ہے اور اسی سے اقتضب حدیثا کا محاورہ ہے جس کے معنی فی البدیہہ بات کہنے کے ہیں ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani