और रहा वह व्यक्ति जो स्वयं ही तेरे पास दौड़ता हुआ आया,
اور جو شخص کوشش کرتا ہوا آپ کے پاس آیاہے۔
اور جو تمہارے پاس شوق سے آتا ہے
اور جو تمہارے پاس دوڑتا ہوا ( شوق سے ) آتا ہے ۔
اور جو خود تمہارے پاس دوڑا آتا ہے
اور ( جہاں تک اس شخص کا تعلق ہے ) جو دوڑتا ہوا آپ ( ﷺ ) کے پاس آیا
اور وہ جو محنت کر کے تمہارے پاس آیا ہے ۔
اورجو شخص ( عبداللہ بن ام مکتوم ) آپ کے پاس دوڑتا ہوا آتا ہے
۔ ( ۸ ) اور وہ جو تمہارے حضور ملکتا ( ناز سے دوڑتا ہوا ) آتا ( ف۸ )
اور وہ جو آپ کے پا س ( خود طلبِ خیر کی ) کوشش کرتا ہوا آیا