ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر اپنا سر منڈایا ، اور آپ ﷺ کے بعض صحابہ نے بھی سر منڈایا اور ان میں سے بعض نے بال کترائے ۔ متفق علیہ ۔
ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا :’’ اے اللہ ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما ۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اور بال کترانے والوں پر بھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اے اللہ ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما ۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! بال کترانے والوں پر بھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بال کترانے والوں پر بھی ۔‘‘ متفق علیہ ۔
یحیی بن حصین ؒ اپنی دادی سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حجۃ الوداع کے موقع پر نبی ﷺ کو سر منڈوانے والوں کے لیے تین بار اور بال کترانے والوں کے لیے ایک بار دعا کرتے ہوئے سنا ۔ رواہ مسلم ۔
انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ منیٰ تشریف لائے تو جمرہ پر آئے اور اسے کنکریاں ماریں ، پھر منیٰ میں اپنی رہائش گاہ پر آئے اور قربانی کی پھر آپ نے حجام کو منگایا اور آپ نے اپنے سر کی دائیں طرف حجام کی طرف کی تو اس نے اسے مونڈ دیا پھر آپ نے ابوطلحہ انصاری ؓ کو بلایا اور وہ بال انہیں دے دیے ، پھر آپ نے بائیں جانب اس کی طرف کی اور فرمایا :’’ مونڈ دو ۔‘‘ تو اس نے اسے مونڈ دیا تو آپ نے وہ بال بھی ابوطلحہ کو دے دیے اور فرمایا :’’ انہیں لوگوں میں تقسیم کر دو ۔‘‘ متفق علیہ ۔
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، میں رسول اللہ ﷺ کو احرام باندھنے سے پہلے اور قربانی کے دن بیت اللہ کا طواف کرنے سے پہلے کستوری کی ملاوٹ والی خوشبو لگایا کرتی تھی ۔ متفق علیہ ۔
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ عورتوں پر سر منڈانا واجب نہیں ، ان پر بال کترانا واجب ہے ۔‘‘ حسن ، رواہ ابوداؤد و الترمذی و الدارمی ۔