عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا کہ احرام والا کون سے کپڑے پہن سکتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ قمیض ، عمامے ، شلواریں ، جبے ، اور موزے نہ پہنو ، البتہ اگر کوئی شخص جوتے نہ پائے تو وہ موزے پہن لے اور انہیں ٹخنوں کے نیچے تک کاٹ لے اور ایسا کوئی کپڑا نہ پہنو جسے زعفران اور ورس کی خوشبو لگی ہو ۔‘‘ بخاری ، مسلم ۔ متفق علیہ ۔
اور امام بخاری نے ایک دوسری روایت میں یہ اضافہ نقل کیا ہے :’’ احرام والی عورت نقاب پہنے نہ دستانے ۔‘‘
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو خطاب کرتے ہوئے سنا ، آپ ﷺ فرما رہے تھے :’’ جب محرِم جوتے نہ پائے تو وہ موزے پہن لے اور جب وہ تہبند نہ پائے تو شلوار پہن لے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
یعلی بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ہم جعرانہ میں نبی ﷺ کے پاس تھے جب ایک اعرابی آپ کے پاس آیا اس نے جبہ پہن رکھا تھا اور اس نے زعفران کی بنی ہوئی خوشبو بھی خوب لگا رکھی تھی ، اس نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! میں نے عمرہ کا احرام باندھا ہے اور میں نے یہ (جبہ) پہن رکھا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ رہی خوشبو جو تم نے لگا رکھی ہے اسے تین مرتبہ دھو دو ، اور رہا جبہ تو اسے اتار دو ، اور پھر اپنے عمرے میں ویسے ہی کر جیسے تو اپنے حج میں کرتا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
میمونہ ؓ کے بھانجے یزید بن الاصم ، میمونہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے شادی کی تو آپ محرم نہیں تھے ۔ الشیخ الامام محی السنہ ؒ بیان کرتے ہیں ، اکثر محدثین کا یہ مؤقف ہے کہ آپ ﷺ نے ان سے شادی کی تو آپ محرم نہیں تھے جبکہ آپ نے حالت احرام میں اس معاملے کو ظاہر فرمایا ۔ پھر آپ نے مکہ کے راستے میں مقام سرف پر ان سے خلوت اختیار کی ، جبکہ آپ حالت احرام میں نہیں تھے ۔ رواہ مسلم ۔
عثمان ؓ نے اس آدمی کے بارے میں جس کی حالت احرام میں آنکھیں دکھتی ہوں ، رسول اللہ ﷺ سے حدیث بیان کی کہ وہ اپنی آنکھوں پر مصبر کا لیپ کر سکتا ہے ۔ رواہ مسلم ۔
ام الحصین ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے اسامہ ؓ اور بلال ؓ کو دیکھا کہ ان میں سے ایک رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی کی مہار تھامے ہوئے تھا جبکہ دوسرا (چھتری کی طرح) اپنا کپڑا بلند کیے ، آپ کو گرمی سے بچانے کے لیے ، آپ پر سایہ کیے ہوئے تھا حتی کہ آپ نے جمرہ عقبی کو کنکریاں مار لیں ۔ رواہ مسلم ۔
کعب بن عجرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں حدیبیہ کے مقام پر تھا کہ نبی ﷺ میرے پاس سے گزرے ، میں نے احرام باندھ رکھا تھا اور ہنڈیا کے نیچے آگ جلا رہا تھا جبکہ جوئیں میرے چہرے پر گر رہی تھیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تمہاری جوئیں تمہیں تکلیف دیتی ہیں ؟‘‘ میں نے عرض کیا ، جی ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنا سر منڈا لو اور چھ مساکین کو ایک فرق (تقریباً سات کلو) اناج دو یا تین روزے رکھو یا ایک بکری ذبح کرو ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو عورتوں کو حالت احرام میں دستانے پہننے ، نقاب کرنے اور ورس و زعفران سے رنگ کیے ہوئے کپڑے پہننے سے منع فرماتے ہوئے سنا ، اس کے علاوہ ، وہ زرد رنگ کے یا ریشم کے بنے ہوئے جو کپڑے چاہیں پہن لیں ، یا زیور ، شلوار ، قمیض اور موزے پہن سکتی ہیں ۔ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ احرام باندھے ہوئے تھے ، سوار ہمارے پاس سے گزرتے تو ہم اپنی چادریں سر سے چہرے پر لٹکا لیتیں اور جب وہ ہمارے پاس سے گزر جاتے تو ہم چہروں سے چادریں اٹھا لیتیں تھیں ۔ ابوداؤد ۔ اور ابن ماجہ میں اس معنی کی روایت ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ ۔
نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر ؓ نے ٹھنڈک محسوس کی تو فرمایا : نافع ! مجھ پر کوئی کپڑا ڈالو ، میں نے ایک جبہ ان پر ڈال دیا تو انہوں نے فرمایا : تم مجھ پر یہ ڈال رہے ہو حالانکہ رسول اللہ ﷺ نے محرِم کو اسے پہننے سے منع فرمایا ہے ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ ابوداؤد ۔
عبداللہ بن مالک بن بحینہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے حالت احرام میں لحی جمل کے مقام (مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک مقام) پر اپنے سر کے وسط میں پچھنے لگوائے ۔ متفق علیہ ۔
ابورافع ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے میمونہ ؓ سے شادی کی تو آپ حالت احرام میں نہیں تھے ، اور جب آپ نے ان سے خلوت کی تب بھی آپ حالت احرام میں نہیں تھے ، اور میں دونوں کے درمیان قاصد و واسطہ تھا ۔ احمد ، ترمذی ۔ اور فرمایا : یہ حدیث حسن ہے ۔ صحیح ، رواہ احمد و الترمذی ۔