عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے بیعانہ لے کر بیع کرنے سے منع فرمایا ۔ اسنادہ حسن ، رواہ امالک و ابوداؤد و ابن ماجہ ۔
علی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجبورو بے بس شخص کی بیع سے ، دھوکے کی بیع سے اور پھلوں کی بیع سے اس سے پہلے کہ وہ پک جائیں منع فرمایا ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد ۔
انس ؓ بیان کرتے ہیں کلاب قبیلے کے ایک آدمی نے نر سے جفتی کرانے کی اجرت کے بارے میں نبی ﷺ سے مسئلہ دریافت کیا تو آپ نے اسے منع کیا ، تو اس نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم تو جفتی کراتے ہیں لیکن (بن مانگے) ہدیہ کے طور پر ہمیں نوازا جاتا ہے ، آپ ﷺ نے اسے ہدیۃً رکھنے کی اجازت دے دی ۔ صحیح ، رواہ الترمذی ۔
حکیم بن حزام ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے ایسی چیز بیچنے سے مجھے منع فرمایا جو میرے پاس موجود نہ ہو ۔ ترمذی ۔ ترمذی کی ایک دوسری روایت اور ابوداؤد اور نسائی کی ایک روایت میں ہے ، وہ بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! کوئی آدمی میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کوئی چیز خریدنا چاہتا ہے ، لیکن وہ میرے پاس نہیں ہوتی تو میں اسے بازار سے خرید دیتا ہوں ، (تو کیا یہ جائز ہے ؟) آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو چیز تیرے پاس نہ ہو اسے نہ بیچ ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی ۔
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے ایک ہی مرتبہ دو بیع سے منع فرمایا ۔ اسنادہ حسن ، رواہ البغوی فی شرح السنہ ۔
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ قرض اور بیع (ایک ساتھ) جائز ہے نہ ایک بیع میں دو شرطیں ، اور نہ ہی اس چیز کا منافع جائز ہے جس کا ضامن نہیں اور اس چیز کی بیع بھی جائز نہیں جو تیرے پاس نہیں ۔‘‘ ترمذی ، ابوداؤ ، نسائی ۔ اور امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث صحیح ہے ۔ اسنادہ صحیح ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی ۔
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں مقام نقیع پر اونٹوں کو دیناروں کے بدلے بیچا کرتا تھا اور ان کی جگہ درہم وصول کرتا تھا ، اور کبھی درہموں میں بیچتا اور ان کی جگہ دینار وصول کرتا تھا ، میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اگر تم اسی روز کی قیمت وصول کرو ، اور جب تم دونوں جدا ہو تو تمہارے درمیان لین دین باقی نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی و الدارمی ۔
عدّاء بن خالد بن ہوذہ ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے ایک تحریر نکالی ، (جس کی عبارت یوں تھی) یہ تحریر اس چیز سے متعلق ہے جو عداء بن خالد بن ہوذہ نے اللہ کے رسول ، محمد ﷺ سے غلام یا لونڈی خریدی ، اس میں کوئی بیماری ہے نہ اسے کوئی بُری عادت ہے اور نہ کوئی اخلاقی برائی ، اور یہ مسلمان کی مسلمان سے بیع ہے ۔‘‘ ترمذی ۔ اور فرمایا : یہ حدیث غریب ہے ۔ حسن ، رواہ الترمذی ۔
انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک کمبل اور پیالہ بیچنے کا ارادہ کیا تو فرمایا :’’ اس کمبل اور پیالے کو کون خریدتا ہے ؟‘‘ ایک آدمی نے عرض کیا ، میں ان دونوں کو ایک درہم میں خریدتا ہوں ، تو نبی ﷺ نے فرمایا :’’ ایک درہم سے زیادہ کون دیتا ہے ؟‘‘ چنانچہ ایک آدمی نے دو درہم کے عوض انہیں آپ ﷺ سے خرید لیا ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و ابن ماجہ ۔
واثلہ بن اسقع ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جو شخص کوئی عیب و نقص والی چیز بیچتا ہے اور اس کے متعلق بتاتا نہیں تو وہ اللہ کی ناراضی میں رہتا ہے یا فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابن ماجہ ۔