Blog
Books
Search Hadith

نرمی ، حیا اور حسن خلق کا بیان

36 Hadiths Found
جعفر بن محمد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ جب آئینہ دیکھتے تو یہ دعا پڑھتے :’’ ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے میری صورت و سیرت کو بہتر بنایا اور میرے علاوہ کسی میں جو عیب تھا مجھے اس سے محفوظ کر کے مزین بنایا ۔‘‘ بیہقی فی شعب الایمان ، مرسل روایت ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔

Haidth Number: 5098
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ دعا کیا کرتے تھے :’’ اے اللہ ! تو نے مجھے اچھی طرح تخلیق فرمایا ، پس میرے اخلاق بھی سنوار دے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 5099
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا میں تم میں سب سے بہتر لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا ، ضرور بتائیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم میں سے سب سے بہتر لوگ وہ ہیں جن کی تم میں سے عمریں دراز ہوں اور وہ تم میں سے بہترین اخلاق کے حامل ہوں ۔‘‘ حسن ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 5100
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سب سے کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جو ان میں سب سے بہتر اخلاق والے ہیں ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد و الدارمی ۔

Haidth Number: 5101

وَعَنْهُ أَنَّ رَجُلًا شَتَمَ أَبَا بَكْرٍ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ يَتَعَجَّبُ وَيَتَبَسَّمُ فَلَمَّا أَكْثَرَ رَدَّ عَلَيْهِ بَعْضَ قَوْلِهِ فَغَضِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامَ فَلَحِقَهُ أَبُو بَكْرٍ وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَانَ يَشْتُمُنِي وَأَنْتَ جَالِسٌ فَلَمَّا رَدَدْتُ عَلَيْهِ بَعْضَ قَوْلِهِ غَضِبْتَ وَقُمْتَ. قَالَ: «كَانَ مَعَكَ مَلَكٌ يَرُدُّ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَدَدْتَ عَلَيْهِ وَقَعَ الشَّيْطَانُ» . ثُمَّ قَالَ: يَا أَبَا بَكْرٍ ثَلَاثٌ كُلُّهُنَّ حقٌّ: مَا منْ عبدٍ ظلم بمظلمة فِي غضي عَنْهَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا أَعَزَّ اللَّهُ بِهَا نَصْرَهُ وَمَا فَتَحَ رَجُلٌ بَابَ عَطِيَّةٍ يُرِيدُ بِهَا صِلَةً إِلَّا زَادَ اللَّهُ بِهَا كَثْرَةً وَمَا فَتَحَ رَجُلٌ بَابَ مَسْأَلَةٍ يُرِيدُ بِهَا كَثْرَةً إِلَّا زَادَ اللَّهُ بِهَا قِلَّةً . رَوَاهُ أَحْمد

ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے ابوبکر ؓ کو گالی دی ، جبکہ نبی ﷺ تشریف فرما تھے ، آپ تعجب کر رہے تھے اور مسکرا رہے تھے ، جب اس نے زیادہ بدتمیزی کی تو ابوبکر ؓ نے اس کی کسی بات کا جواب دیا اس پر نبی ﷺ ناراض ہو کر اٹھ کھڑے ہوئے ۔ ابوبکر ؓ آپ کے پاس گئے اور عرض کیا : اللہ کے رسول ! وہ مجھے گالیاں دیے جا رہا تھا جبکہ آپ تشریف فرما تھے ، جب میں نے اس کی کسی بات کا جواب دیا تو آپ ناراض ہو کر اٹھ کھڑے ہوئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تمہارے ساتھ فرشتہ تھا جو اسے جواب دے رہا تھا ، اور جب تم نے اسے جواب دیا تو شیطان واقع ہو گیا ۔‘‘ پھر فرمایا :’’ ابوبکر ! تین چیزیں مکمل طور پر حق ہیں ، جس شخص کی حق تلفی کی جائے اور وہ اللہ عزوجل کی خاطر اس سے چشم پوشی کرتا ہے تو اس کے بدلے میں اللہ اسے قوت و نصرت عطا فرماتا ہے ، جو شخص صلہ رحمی کی خاطر عطیہ دیتا ہے تو اللہ اس کے بدلے میں اسے زیادہ عطا فرماتا ہے اور جو شخص کثرت (مال) کی خاطر دست سوال دراز کرتا ہے تو اللہ مزید قلت فرما دیتا ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 5102
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ جس گھر والوں کے ساتھ نرمی کا ارادہ فرماتا ہے تو وہ انہیں نفع پہنچاتا ہے ، اور جس گھر والوں کو اس سے محروم کر دیتا ہے تو وہ انہیں اس کی وجہ سے نقصان پہنچا دیتا ہے ۔‘‘ صحیح ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔

Haidth Number: 5103