Blog
Books
Search Hadith

سید المرسلین ﷺ کے فضائل و مناقب کا بیان

37 Hadiths Found
عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہر نبی کے لیے انبیا ؑ میں سے ایک (نبی) رفیق ہے ، اور میرے لیے رفیق ، میرے باپ اور میرے رب کے خلیل (ابراہیم ؑ) ہیں ۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی :’’ بے شک ابراہیم ؑ کے تمام لوگوں میں سے زیادہ حق دار اور قریبی وہ لوگ ہیں ، جنہوں نے ان کی اتباع کی اور یہ نبی (ﷺ) اور وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے ، اور اللہ تعالیٰ مومنوں کا دوست و حمایتی ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 5769
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ تعالیٰ نے مکارمِ اخلاق کے مکمل کرنے اور محاسنِ افعال کو کمال تک پہنچانے کے لیے ، مجھے مبعوث فرمایا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔

Haidth Number: 5770
کعب ؓ تورات سے نقل کرتے ہیں کہ ہم تورات میں یہ لکھا ہوا پاتے ہیں : محمد (ﷺ) اللہ کے رسول ہیں ، میرے منتخب بندے ہیں ، وہ نہ تو بد اخلاق ہیں اور نہ سخت دل ، نہ بازاروں میں شور و غل کرنے والے ہیں اور نہ برائی کا بدلہ برائی سے دیتے ہیں ، بلکہ وہ درگزر کرتے اور معاف کر دیتے ہیں ، ان کی جائے پیدائش مکہ ہے ، ان کی ہجرت طیبہ (مدینہ) کی طرف ہو گی ، ان کی حکومت ملکِ شام میں ہو گی ، ان کی امت بہت زیادہ حمد کرنے والی ہو گی ، وہ خوشحالی و تنگدستی (ہر حال) میں ہر جگہ اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کریں گے ، ہر بلند جگہ پر اللہ تعالیٰ کی تکبیر بیان کریں گے ، وہ (نمازوں کے اوقات کے لیے) سورج کا خیال رکھتے ہوں گے ، جب نماز کا وقت ہو جائے گا تو وہ نماز پڑھیں گے ، ان کا ازار نصف پنڈلیوں تک ہو گا ، وہ اعضائے وضو تک وضو کریں گے ، ان کا مؤذن بلند جگہ پر (کھڑا ہو کر) اذان دے گا ، ان کی نماز کے دوران صفیں اور ان کی میدان جہاد میں صفیں برابر ہوں گی ، اور رات کے وقت ان (تہجد کے وقت تسبیح و تہلیل) کی آواز اس طرح ہو گی جس طرح شہد کی مکھی کی آواز ہوتی ہے ۔‘‘ یہ الفاظ مصابیح کے ہیں ، اور امام دارمی نے تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ اسے روایت کیا ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الدارمی ۔

Haidth Number: 5771
عبداللہ بن سلام ؓ بیان کرتے ہیں ، تورات میں محمد ﷺ کی صفت لکھی ہوئی ہے اور عیسیٰ ؑ محمد ﷺ کے ساتھ دفن کیے جائیں گے ۔‘‘ ابو مودود (راوی) نے بیان کیا : (عائشہ ؓ کے) گھر میں ایک قبر کی جگہ باقی ہے ۔ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 5772

عَن ابْن عبَّاس قَالَ: إنَّ الله تَعَالَى فضل مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْأَنْبِيَاءِ وَعَلَى أَهْلِ السَّمَاءِ فَقَالُوا يَا أَبَا عَبَّاسٍ بِمَ فَضَّله الله عَلَى أَهْلِ السَّمَاءِ؟ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَالَ لِأَهْلِ السَّمَاءِ [وَمَنْ يَقُلْ مِنْهُمْ إِنِّي إِلَهٌ مِنْ دُونِهِ فَذَلِكَ نَجْزِيهِ جَهَنَّمَ كَذَلِكَ نجزي الظَّالِمين] وَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: [إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا لِيَغْفِرَ لَكَ اللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تأخَّر] قَالُوا: وَمَا فَضْلُهُ عَلَى الْأَنْبِيَاءِ؟ قَالَ: قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: [وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَسُولٍ إِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِهِ لِيُبَيِّنَ لَهُمْ فَيُضِلُّ اللَّهُ مَنْ يَشَاء] الْآيَةَ وَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: [وَمَا أَرْسَلْنَاك إِلَّا كَافَّة للنَّاس] فَأرْسلهُ إِلَى الْجِنّ وَالْإِنْس

ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ کو تمام انبیا ؑ اور آسمان والوں پر فضیلت عطا فرمائی ہے ۔ انہوں نے کہا : ابو عباس ! اللہ تعالیٰ نے آپ کو آسمان والوں پر کس چیز سے فضیلت عطا فرمائی ہے ؟ انہوں نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے آسمان والوں سے فرمایا :’’ ان میں سے جس نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کے سوا معبود ہوں تو ہم اسے جہنم کی سزا دیں گے ، ہم اسی طرح ظالموں کو سزا دیتے ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ سے فرمایا :’’ ہم نے آپ کو فتح مبین عطا فرمائی تا کہ اللہ آپ کے تمام گناہ معاف فرما دے ۔‘‘ انہوں نے کہا : آپ ﷺ کی دوسرے انبیا ؑ پر کون سی فضیلت ہے ؟ انہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ نے فرمایا :’’ ہم نے ہر رسول کو اس کی قوم کی زبان کے ساتھ مبعوث فرمایا تا کہ وہ انہیں وضاحت کر سکے ، اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے ۔‘‘ جبکہ اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ سے فرمایا :’’ ہم نے آپ کو تمام انسانوں کی طرف مبعوث فرمایا ۔‘‘ سو اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو تمام جنوں اور تمام انسانوں کی طرف مبعوث فرمایا ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الدارمی و الحاکم ۔

Haidth Number: 5773
ابوذر غفاری ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! آپ نے کیسے جانا کہ آپ نبی ہیں ، حتی کہ آپ نے یقین کر لیا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ ابوذر ! میرے پاس دو فرشتے آئے جبکہ میں مکہ کی وادی بطحا میں تھا ، ان میں سے ایک زمین پر اتر آیا اور دوسرا آسمان اور زمین کے درمیان تھا ، ان میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا : کیا یہ وہی ہیں ؟ اس نے کہا : ہاں ، اس نے کہا : ان کا ایک آدمی کے ساتھ وزن کریں ، میرا اس کے ساتھ وزن کیا گیا تو میں اس پر بھاری تھا ، پھر اس نے کہا : ان کا دس افراد کے ساتھ وزن کرو ، میرا ان کے ساتھ وزن کیا گیا تو میں ان پر بھاری رہا ، پھر اس نے کہا : ان کا سو افراد کے ساتھ وزن کرو ، میرا ان کے ساتھ وزن کیا گیا تو میں ان پر بھی بھاری رہا ، پھر اس نے کہا : ان کا ایک ہزار کے ساتھ وزن کرو ، میرا ان کے ساتھ وزن کیا گیا تو میں ان پر بھی بھاری رہا ، گویا ترازو کے ہلکے ہونے کی وجہ سے ، میں انہیں دیکھ رہا ہوں کہ وہ مجھ پر گر پڑیں گے ۔‘‘ فرمایا :’’ ان دونوں میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا : اگر تم نے ان کا ان کی پوری امت کے ساتھ بھی وزن کر لیا تو یہ اس (امت) پر غالب آ جائیں گے ۔‘‘ دونوں احادیث کو امام دارمی نے روایت کیا ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الدارمی ۔

Haidth Number: 5774
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ قربانی کرنا مجھ پر فرض کیا گیا ہے ، جبکہ تم پر فرض نہیں کیا گیا ، اور نماز چاشت کا مجھے حکم دیا گیا ہے جبکہ تمہیں اس کا حکم نہیں دیا گیا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ الدارقطنی ۔

Haidth Number: 5775