Blog
Books
Search Hadith

سورۂ کوثر سورۂ کوثر اور کوثر کی صفت کا بیان

4 Hadiths Found
۔ عطاء بن سائب کہتے ہیں: محارب بن دثار نے مجھ سے کہا: تم نے سعید بن جبیر سے کوثر کے بارے میں سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کی کوئی بات سنی ہے؟ انھوں نے کہا:جی انھوں نے کہا ہے کہ کوثر سے مراد خیر کثیر ہے، محارب نے کہا: سبحان اللہ ابن عباس کی بات معتبر ہی ہوتی ہے، میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو کہتے ہوئے سنا، انھوں نے کہا: جب {إِنَّا أَ عْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ}نازل ہوئی، تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ جنت میں ایک نہر ہے، اس کے کنارے سونے کے ہیں،یہ موتیوں اور یا قوت کی نالیوں میں بہتی ہے، اس کا پانی شہد سے زیادہ میٹھا اور دودھ سے زیادہ سفید اور برف سے زیادہ ٹھنڈا اور کستوری کی خوشبو سے زیادہ مہک والا ہے۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے بالکل سچ کہا، اللہ کی قسم! یہ بہت زیادہ خیر اور بھلائی ہے۔

Haidth Number: 8843
۔ ابو عبیدہ بن عبداللہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: کوثر کیا چیز ہے؟ انھوں نے کہا: یہ ایک نہر ہے، جو جنت کے درمیانی حصے میں واقع ہے، یہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دی گئی ہے، اس کے کناروں پر خول دار موتی ہیں۔

Haidth Number: 8844

۔ (۸۸۴۵)۔ عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَ نَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ: أَ غْفَی النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِغْفَائَۃً فَرَفَعَ رَأْسَہُ مُتَبَسِّمًا، إِمَّا قَالَ لَہُمْ وَإِمَّا قَالُوا لَہُ: لِمَ ضَحِکْتَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : إِنَّہُ أُنْزِلَتْ عَلَیَّ آنِفًا سُورَۃٌ، فَقَرَأَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم {بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیمِ إِنَّا أَ عْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ} حَتّٰی خَتَمَہَا، قَالَ: ((ہَلْ تَدْرُونَ مَا الْکَوْثَرُ؟ قَالُوْا: اللّٰہُ وَرَسُولُہُ أَ عْلَمُ، قَالَ: ((ہُوَ نَہْرٌ أَ عْطَانِیہِ رَبِّی عَزَّ وَجَلَّ فِی الْجَنَّۃِ، عَلَیْہِ خَیْرٌ کَثِیرٌ،یَرِدُ عَلَیْہِ أُمَّتِییَوْمَ الْقِیَامَۃِ، آنِیَتُہُ عَدَدُ الْکَوَاکِبِ، یُخْتَلَجُ الْعَبْدُ مِنْہُمْ، فَأَ قُولُ: یَا رَبِّ! إِنَّہُ مِنْ أُمَّتِی، فَیُقَالُ لِی: إِنَّکَ لَا تَدْرِی مَا أَ حْدَثُوْا بَعْدَکَ۔)) (مسند احمد: ۱۲۰۱۹)

۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اونگھ سی آئی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مسکراتے ہوئے اپنا سر اٹھایا، لوگوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کیوں مسکرائے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابھی مجھ پر ایک سورت نازل ہوئی ہے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے {بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیمِ إِنَّا أَ عْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ}کی تلاوت کی،یہاں تک کہ مکمل سورت پڑھی اور پھر فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ کوثرکیا ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ ایک نہر ہے، جو میرے رب نے مجھے جنت میں عطا کی ہے، اس میں بہت زیادہ بھلائی ہے، میری امت قیامت والے دن اس پر میرے پاس آئے گی، اس نہر کے برتن ستاروں کی تعداد کے برابر ہوں گے، لیکن کچھ بندے مجھ سے روک لئے جائیں گے، میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ میری امت میں سے ہیں، مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو نہیں معلوم کہ انہوں نے تمہارے بعد (دین میں) کیا کیا اضافے کر دیئے تھے۔

Haidth Number: 8845
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے، وہ اللہ تعالی کے اس فرمان {إِنَّا أَ عْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ}کے بارے میں کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ جنت میں ایک نہر ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مزید فرمایا: میں نے جنت میں ایک نہردیکھی، اس کے کنارے موتیوں کے خیمے تھے، میں نے کہا: اے جبریل! یہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا: یہی وہ کوثر ہے، جواللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا کی ہے۔

Haidth Number: 8846