Blog
Books
Search Hadith

باب: نشہ لانے والی شراب کو مباح اور جائز قرار دینے کی احادیث کا ذکر۔

32 Hadiths Found
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر برتن میں پیو، لیکن اتنا نہیں کہ مست ہو جاؤ“ ۱؎۔ ابوعبدالرحمٰن ( نسائی ) کہتے ہیں: یہ حدیث منکر ہے، اس میں ابوالاحوص سلام بن سلیم نے غلطی کی ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ سماک کے تلامذہ میں سے کسی نے بھی ان کی متابعت کی ہو، اور سماک خود بھی قوی نہیں وہ تلقین کو قبول کرتے تھے ۲؎۔ امام احمد بن حنبل نے کہا: ابوالاحوص اس حدیث میں غلطی کرتے تھے، شریک نے ابوالاحوص کی اسناد اور الفاظ میں مخالفت کی ہے ۳؎۔

It was narrated that Abu Burdah bin Niyar said: The Messenger of Allah [SAW] said: 'Drink from vessels but do not become intoxicated.'

Haidth Number: 5680
Haidth Number: 5681
Haidth Number: 5682
میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو سنا: ان سے کچھ لوگوں نے سوال کیا اور وہ سب ان سے نبیذ کے بارے میں پوچھ رہے تھے کہہ رہے تھے کہ ہم لوگ صبح کو کھجور بھگوتے اور شام کو پیتے ہیں اور شام کو بھگوتے ہیں تو صبح میں پیتے ہیں، تو وہ بولیں: میں کسی نشہ لانے والی چیز کو حلال قرار نہیں دیتی خواہ وہ روٹی ہو خواہ پانی، انہوں نے ایسا تین بار کہا۔

It was narrated from Qudamah Al-'Amiri that Jasrah bint Dijajah Al-'Amiriyyah told him: I heard 'Aishah when some people asked her about Nabidh, saying we soak dates in the morning and drink it in the evening, or we soak them in the evening and drink them in the morning. She said: 'I do not permit any intoxicant even if it were bread or even if it were water.' She said that three times.

Haidth Number: 5683
انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہتے ہوئے سنا: تم لوگوں کو کدو کی تونبی سے منع کیا گیا ہے، لاکھی برتن سے منع کیا گیا ہے اور روغنی برتن سے منع کیا گیا ہے، پھر وہ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئیں اور بولیں: سبز روغنی گھڑے سے بچو اور اگر تمہیں تمہارے مٹکوں کے پانی سے نشہ آ جائے تو اسے نہ پیو۔

It was narrated that 'Ali bin Al-Mubarak said: Karimah bint Hammam told me that she heard 'Aishah, the Mother of the Believers, say: 'You have been forbidden Ad-Dubba' (gourds), you have been forbidden Al-Hantam, you have been forbidden Al-Muzaffat.' Then she turned to women and said: 'Beware of green earthenware jars, and if the water in your clay vessels intoxicates you, do not drink it.'

Haidth Number: 5684
ان سے مشروبات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نشہ لانے والی چیز سے روکتے تھے۔ «واعتلوا بحديث عبداللہ بن شداد عن عبداللہ بن عباس» لوگوں نے عبداللہ بن شداد کی ( آگے آنے والی ) اس حدیث سے دلیل پکڑی ہے جو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔

It was narrated that 'Aishah was asked about drinks and she said: The Messenger of Allah [SAW] used to forbid all intoxicants. And they use the narration of 'Abdullah bin Shaddad from 'Abdullah bin 'Abbas.

Haidth Number: 5685
Haidth Number: 5686
Haidth Number: 5687
شراب بذات خود حرام ہے خواہ کم ہو یا زیادہ، اور ہر مشروب جو نشہ لائے حرام ہے۔ ( مقدار کم ہو یا زیادہ ) ابن حکم نے «قلیلھا و کثیر ھا» ( خواہ کم ہو یا زیادہ ) کا ذکر نہیں کیا۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: Khamr was forbidden in and of itself, in small or large amounts, as was every kind of intoxicating drink.

Haidth Number: 5688
شراب کم ہو یا زیادہ حرام ہے اور ہر وہ مشروب جو نشہ لائے ( کم ہو یا زیادہ ) حرام ہے۔ ابوعبدالرحمٰن ( نسائی ) کہتے ہیں: ابن شبرمہ کی حدیث کے مقابلے میں یہ زیادہ قرین صواب ہے ۱؎، ہشیم بن بشیر تدلیس کرتے تھے، ان کی حدیث میں ابن شبرمہ سے سماع ہونے کا ذکر نہیں ہے اور ابو عون کی روایت ان ثقات کی روایت سے بہت زیادہ مشابہ ہے جنہوں نے ابن عباس سے روایت کی ہے ۲؎۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: Khamr was forbidden in small or large amounts, as was every kind of drink that intoxicates.

Haidth Number: 5689
میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے «باذق» ( بادہ ) کے بارے میں پوچھا، وہ کعبے سے پیٹھ لگائے بیٹھے تھے، چنانچہ وہ بولے: محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) «باذق» کے وجود سے پہلے ہی دنیا سے چلے گئے ( یا پہلے ہی اس کا حکم فرما گئے کہ ) جو مشروب نشہ لائے، وہ حرام ہے۔ وہ ( جرمی ) کہتے ہیں: میں عرب کا سب سے پہلا شخص تھا جس نے باذق کے بارے میں پوچھا۔

It was narrated that Abu Al-Juwairiyah Al-Jarmi said: I asked Ibn 'Abbas, when he was leaning back against the Ka'bah, about Badhaq (a drink made from the juice of grapes slightly boiled). He said: 'Muhammad came before Badhaq (i.e., it was not known during his time), but everything that intoxicates in unlawful.' He said: I was the first of the 'Arabs to ask him.

Haidth Number: 5690
Haidth Number: 5691
ایک شخص نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: میں اہل خراسان میں سے ایک فرد ہوں، ہمارا علاقہ ایک ٹھنڈا علاقہ ہے، ہم منقی اور انگور وغیرہ کا ایک مشروب بنا کر پیتے ہیں، مجھے اس کی بات سمجھنے میں کچھ دشواری ہوئی پھر اس نے ان سے مشروبات کی کئی «قسی» میں بیان کیں اور پھر بہت ساری مزید «قسی» میں۔ یہاں تک میں نے سمجھا کہ وہ ( ابن عباس ) اس کو نہیں سمجھ سکے۔ ابن عباس نے اس سے کہا: تم نے بہت ساری شکلیں بیان کیں۔ کھجور اور انگور وغیرہ کی جو چیز بھی نشہ لانے والی ہو جائے اس سے بچو ( خواہ اس کی کم مقدار نشہ نہ لائے ) ۔

It was narrated from 'Uyainah bin 'Abdur-Rahman that his father said: A man said to Ibn 'Abbas: 'I am a man from Khurasan, and our land is a cold land. We have a drink that is made from raisins and grapes and other things, and I am confused about it.' He mentioned different kinds of drinks to him and mentioned many, until I thought that he had not understood him. Ibn 'Abbas said to him: 'You have told me too many. Avoid whatever intoxicates, whether it is made of dates, raisins or anything else.'

Haidth Number: 5692
Haidth Number: 5693
میں ابن عباس رضی اللہ عنہما اور عربی سے ناواقف لوگوں کے درمیان ترجمہ کر رہا تھا، اتنے میں ان کے پاس ایک عورت لاکھی برتن کی نبیذ کے بارے میں مسئلہ پوچھنے آئی تو انہوں نے اس سے منع کیا، میں نے عرض کیا: ابوعباس! میں ایک سبز لاکھی میں میٹھی نبیذ تیار کرتا اور اسے پیتا ہوں، اس سے میرے پیٹ میں ریاح بنتی ہے، انہوں نے کہا: اسے مت پیو اگرچہ شہد سے زیادہ میٹھی ہو۔

It was narrated that Abu Hamzah said: I used to interpret between Ibn 'Abbas and the people. A woman came to him and asked him about Nabidh made in earthenware jars, and he forbade it. I said: 'O Abu 'Abbas, I make a sweet Nabidh in a green earthenware jar; when I drink it, my stomach makes noises.' He said: 'Do not drink it even if it is sweeter than honey.'

Haidth Number: 5694

أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو عَتَّابٍ وَهُوَ سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا قُرَّةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ نَصْرٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ:‏‏‏‏ إِنَّ جَدَّةً لِي تَنْبِذُ نَبِيذًا فِي جَرٍّ أَشْرَبُهُ حُلْوًا،‏‏‏‏ إِنْ أَكْثَرْتُ مِنْهُ فَجَالَسْتُ الْقَوْمَ خَشِيتُ أَنْ أَفْتَضِحَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ مَرْحَبًا بِالْوَفْدِ لَيْسَ بِالْخَزَايَا،‏‏‏‏ وَلَا النَّادِمِينَ ،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ إِنَّ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ الْمُشْرِكِينَ،‏‏‏‏ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي أَشْهُرِ الْحُرُمِ،‏‏‏‏ فَحَدِّثْنَا بِأَمْرٍ إِنْ عَمِلْنَا بِهِ،‏‏‏‏ دَخَلْنَا الْجَنَّةَ وَنَدْعُو بِهِ مَنْ وَرَاءَنَا،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ آمُرُكُمْ بِثَلَاثٍ،‏‏‏‏ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ:‏‏‏‏ آمُرُكُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ،‏‏‏‏ وَهَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ ؟ ،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ،‏‏‏‏ وَإِقَامُ الصَّلَاةِ،‏‏‏‏ وَإِيتَاءُ الزَّكَاةِ،‏‏‏‏ وَأَنْ تُعْطُوا مِنَ الْمَغَانِمِ الْخُمُسَ،‏‏‏‏ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ:‏‏‏‏ عَمَّا يُنْبَذُ فِي الدُّبَّاءِ،‏‏‏‏ وَالنَّقِيرِ،‏‏‏‏ وَالْحَنْتَمِ،‏‏‏‏ وَالْمُزَفَّتِ .

میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: میری دادی میرے لیے ایک گھڑے میں میٹھی نبیذ تیار کرتی ہیں جسے میں پیتا ہوں۔ اگر میں اسے زیادہ پی لوں اور لوگوں میں بیٹھوں تو اندیشہ لگا رہتا ہے کہ کہیں رسوائی نہ ہو جائے، وہ بولے: عبدالقیس کا ایک وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ”خوش آمدید ان لوگوں کو جو نہ رسوا ہوئے، نہ شرمندہ“، وہ بولے: اللہ کے رسول! ہمارے اور آپ کے درمیان کفار و مشرکین حائل ہیں، اس لیے ہم آپ کے پاس صرف حرمت والے مہینوں ہی میں پہنچ سکتے ہیں، لہٰذا آپ ایسی بات بتا دیجئیے کہ اگر ہم اس پر عمل کریں تو جنت میں داخل ہوں۔ اور ہمارے پیچھے جو لوگ ( گھروں پر ) رہ گئے ہیں، انہیں اس کی دعوت دیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں تمہیں تین باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے روکتا ہوں: میں تمہیں اللہ پر ایمان لانے کا حکم دیتا ہوں، کیا تم جانتے ہو؟ اللہ پر ایمان لانا کیا ہے؟“ وہ لوگ بولے: اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں، فرمایا: ”اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور نماز قائم کرنا، زکاۃ دینی، اور غنیمت کے مال میں سے خمس ( پانچواں حصہ ) ادا کرنا، اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں: کدو کی تونبی، لکڑی کے برتن، لاکھی اور روغنی برتن میں تیار کی گئی نبیذ سے“۔

Abu Hamzah Nasr said: I said to Ibn 'Abbas that my grandmother makes Nabidh in an earthenware jar and it is sweet. If I drink a lot of it and sit with people, I am worried that they will find out. He said: 'The delegation of 'Abdul-Qais came to the Messenger of Allah [SAW] and he said: Welcome to a delegation that is not disgraced or filled with regret. They said: O Messenger of Allah, the idolators are between us and you, and we can only reach you during the sacred months. Tell us of something which, if we do it, we will enter Paradise, and we can tell it to those whom we left behind. He said: I will enjoin three things upon you, and forbid four things to you. I order you to have faith in Allah, and do you know what faith in Allah is? They said: Allah and His Messenger know best. He said: (It means) testifying that there is none worthy of worship except Allah, establishing Salah, paying Zakah and giving one-fifth (the Khums) of the spoils of war. And I forbid four things to you: That which is soaked in Ad-Dubba', An-Naqir, Al-Hantam, and Al-Muzaffat.'

Haidth Number: 5695
میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال کیا: میرے پاس ایک گھڑا ہے، میں اس میں نبیذ تیار کرتا ہوں، جب وہ جوش مارنے لگتی ہے اور ٹھہر جاتی ہے تو اسے پیتا ہوں، انہوں نے کہا: تم کتنے برس سے یہ پی رہے ہو؟ میں نے کہا: بیس سال سے، یا کہا: چالیس سال سے، بولے: عرصہ دراز تک تیری رگیں گندگی سے تر ہوتی رہیں۔ «ومما اعتلوا به حديث عبد الملك بن نافع عن عبداللہ بن عمر» تھوڑی سی شراب کے جواز کی دلیل عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہوئی عبدالملک بن نافع کی حدیث بھی ہے۔

It was narrated that Qais bin Wahban said: I asked Ibn 'Abbas: 'I have a small jar in which I make Nabidh and when it has bubbled and settled down again, I drink it.' He said: 'For how long you have been drinking that?' He said: 'For twenty years' - or he said: 'for forty years.' He said: 'For a long time you have been quenching your thirst with something forbidden.'

Haidth Number: 5696

أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا الْعَوَّامُ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ نَافِعٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ ابْنُ عُمَرَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ رَجُلًا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ فِيهِ نَبِيذٌ وَهُوَ عِنْدَ الرُّكْنِ وَدَفَعَ إِلَيْهِ الْقَدَحَ،‏‏‏‏ فَرَفَعَهُ إِلَى فِيهِ فَوَجَدَهُ شَدِيدًا،‏‏‏‏ فَرَدَّهُ عَلَى صَاحِبِهِ،‏‏‏‏ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ أَحَرَامٌ هُوَ ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ عَلَيَّ بِالرَّجُلِ ،‏‏‏‏ فَأُتِيَ بِهِ فَأَخَذَ مِنْهُ الْقَدَحَ،‏‏‏‏ ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَصَبَّهُ فِيهِ،‏‏‏‏ فَرَفَعَهُ إِلَى فِيهِ فَقَطَّبَ،‏‏‏‏ ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ أَيْضًا فَصَبَّهُ فِيهِ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا اغْتَلَمَتْ عَلَيْكُمْ هَذِهِ الْأَوْعِيَةُ،‏‏‏‏ فَاكْسِرُوا مُتُونَهَا بِالْمَاءِ .

ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے ایک شخص کو دیکھا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک پیالہ لایا اس میں نبیذ تھی۔ آپ رکن ( حجر اسود ) کے پاس کھڑے تھے اور آپ کو وہ پیالہ دے دیا۔ آپ نے اسے اپنے منہ تک اٹھایا تو دیکھا کہ وہ تیز ہے، آپ نے اسے لوٹا دیا، آپ سے لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! کیا وہ حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: ”بلاؤ اس شخص کو“، اس کو بلایا گیا، آپ نے اس سے پیالا لے لیا پھر پانی منگایا اور اس میں ڈال دیا، پھر منہ سے لگایا تو پھر منہ بنایا اور پھر پانی منگا کر اس میں ملایا۔ پھر فرمایا: ”جب ان برتنوں میں کوئی مشروب تمہارے لیے تیز ہو جائے تو اس کی تیزی کو پانی سے مٹاؤ“۔

Ibn 'Umar said: While he was at the Rukn, I saw a man bring a cup to the Messenger of Allah [SAW] in which there was Nabidh. He gave the cup to him and he raised it to his mouth, but he found it to be strong, so he gave it back to him and a man among the people said: 'O Messenger of Allah, is it unlawful?' He said: 'Bring the man to me.' So he was brought to him. He took the cup from him and called for water. He poured it into the cup, which he raised to his mouth and frowned. Then he called for more water and poured it into it. Then he said: 'When these vessels become strong in taste, pour water on them to weaken them.'

Haidth Number: 5697
ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔ ابوعبدالرحمٰن ( نسائی ) کہتے ہیں: عبدالملک بن نافع مشہور نہیں ہیں، ان کی روایات لائق دلیل نہیں۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ان کی اس حکایت کے خلاف مشہور ہے۔

Narrated from 'Abdul-Malik bin Nafi' from Ibn 'Umar: A similar report was narrated from 'Abdul-Malik bin Nafi' from Ibn 'Umar, from the Prophet [SAW].

Haidth Number: 5698
Haidth Number: 5699
میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مشروبات کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: ہر اس چیز سے بچو جو نشہ لائے۔

It was narrated that Zaid bin Jubair said: I asked Ibn 'Umar about drinks and he said: 'Avoid everything that intoxicates.'

Haidth Number: 5700
Haidth Number: 5701
Haidth Number: 5702
Haidth Number: 5703
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے، اور ہر نشہ آور چیز خمر ( شراب ) ہے“۔ ابوعبدالرحمٰن ( نسائی ) کہتے ہیں: یہ لوگ ثقہ اور عادل ہیں اور روایت کی صحت میں مشہور ہیں۔ اور عبدالملک ان میں سے کسی ایک کے بھی برابر نہیں، گرچہ عبدالملک کی تائید اسی جیسے کچھ اور لوگ بھی کریں۔

It was narrated that Ibn 'Umar said: The Messenger of Allah [SAW] said: 'Every intoxicant is unlawful and every intoxicant is Khamr.'

Haidth Number: 5704
میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کی پرورش میں تھی، ان کے لیے کشمش بھگوئی جاتی تھی، پھر وہ اسے صبح کو پیتے تھے، پھر کشمش لی جاتی اور اس میں کچھ اور کشمش ڈال دی جاتی اور اس میں پانی ملا دیا جاتا، پھر وہ اسے دوسرے دن پیتے اور تیسرے دن وہ اسے پھینک دیتے۔ «واحتجوا بحديث أبي مسعود عقبة بن عمرو» ان لوگوں نے ابومسعود عقبہ بن عمرو کی حدیث سے بھی دلیل پکڑی ہے۔

Ruqaiyah bint 'Amr bin Sa'd said: I was under the care of Ibn 'Umar, and raisins would be soaked for him and he would drink them in the morning, then the raisins would be left to dry, and other raisins would be added to them, and water would be poured on top of them, and he would drink that in the morning. Then the day after he would throw them away.

Haidth Number: 5705
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کعبے کے پاس پیاسے ہو گئے، تو آپ نے پانی طلب کیا۔ آپ کے پاس مشکیزہ میں بنی ہوئی نبیذ لائی گئی۔ آپ نے اسے سونگھا اور منہ ٹیڑھا کیا ( ناپسندیدگی کا اظہار کیا ) فرمایا: ”میرے پاس زمزم کا ایک ڈول لاؤ“، آپ نے اس میں تھوڑا پانی ملایا پھر پیا، ایک شخص بولا: اللہ کے رسول! کیا یہ حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں“۔ ( ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: ) یہ ضعیف ہے، اس لیے کہ یحییٰ بن یمان اس کی روایت میں اکیلے ہیں، سفیان کے دوسرے تلامذہ نے اسے روایت نہیں کیا۔ اور یحییٰ بن یمان کی حدیث سے دلیل نہیں لی جا سکتی اس لیے کہ ان کا حافظہ ٹھیک نہیں اور وہ غلطیاں بہت کرتے ہیں۔

It was narrated that Abu Mas'ud said: The Prophet [SAW] became thirsty around the Ka'bah so he called for a drink. Some Nabidh was brought in a water skin and he smelled it and frowned. He said: 'Bring me a bucket of Zamzam (water).' He poured it over it and drank some. A man said: 'Is it unlawful, O Messenger of Allah?' He said: 'No.'

Haidth Number: 5706

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حِصْنٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ،‏‏‏‏ عَنْ خَالِدِ بْنِ حُسَيْنٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ فِي بَعْضِ الْأَيَّامِ الَّتِي كَانَ يَصُومُهَا،‏‏‏‏ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَهُ بِنَبِيذٍ صَنَعْتُهُ فِي دُبَّاءٍ،‏‏‏‏ فَلَمَّا كَانَ الْمَسَاءُ جِئْتُهُ أَحْمِلُهَا إِلَيْهِ،‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ إِنِّي قَدْ عَلِمْتُ أَنَّكَ تَصُومُ فِي هَذَا الْيَوْمِ،‏‏‏‏ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَكَ بِهَذَا النَّبِيذِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ أَدْنِهِ مِنِّي يَا أَبَا هُرَيْرَةَ ،‏‏‏‏ فَرَفَعْتُهُ إِلَيْهِ،‏‏‏‏ فَإِذَا هُوَ يَنِشُّ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ خُذْ هَذِهِ فَاضْرِبْ بِهَا الْحَائِطَ،‏‏‏‏ فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْآخِرِ . وَمِمَّا احْتَجُّوا بِهِ فِعْلُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ.

میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: مجھے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھے ہوئے ہیں ان دنوں میں جن میں رکھا کرتے تھے۔ تو میں نے ایک بار آپ کے روزہ افطار کرنے کے لیے کدو کی تونبی میں نبیذ بنائی، جب شام ہوئی تو میں اسے لے کر آپ کے پاس آیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ اس دن روزہ رکھتے ہیں تو میں آپ کے افطار کے لیے نبیذ لایا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”میرے قریب لاؤ“، چنانچہ اسے میں نے آپ کی طرف بڑھائی تو وہ جوش مار رہی تھی۔ آپ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور دیوار سے مار دو اس لیے کہ یہ ان لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ پر ایمان رکھتے ہیں نہ یوم آخرت پر“۔ «ومما احتجوا به فعل عمر بن الخطاب رضى اللہ عنه» ان کی ایک اور دلیل عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا عمل بھی ہے۔

Abu Hurairah said: I knew that the Messenger of Allah [SAW] was fasting on certain days, so I prepared some Nabidh for him to break his fast, and made it in a gourd. When evening came I brought it to him, and said: 'O Messenger of Allah, I knew that you were fasting today, so I prepared this Nabidh for you to break your fast.' He said: 'Bring it to me, O Abu Hurairah.' I brought it to him, and it turned out to be something bubbling. He said: 'Take this and throw it against the wall (throw it away), for this is the drink of one who does not believe in Allah or the Last Day.'

Haidth Number: 5707
Haidth Number: 5708
ثقیف کے لوگوں نے عمر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک مشروب رکھا، انہوں نے منگایا اور جب اسے اپنے منہ سے قریب کیا تو اسے ناپسند کیا اور اسے منگا کر پانی سے اس کی تیزی ختم کی، اور کہا اسی طرح تم بھی کیا کرو۔

It was narrated from Yahya bin Sa'eed who heard Sa'eed bin Al-Musayyab say: Thaqif welcomed 'Umar with a drink. He called for it, but when he brought it close to his mouth, he did not like it. He called for water to weaken it, and said: 'Do like this.'

Haidth Number: 5709