Blog
Books
Search Hadith

لباس، زیب و زینت اختیار کرنے، کھیل اور تصویروں کا بیان

80 Hadiths Found
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے دنیا میں ریشم پہنا وہ آخرت میں ریشم نہیں پہن سکے گا۔ جس شخص نے دنیا میں شراب پی وہ آخرت میں شراب نہیں پی سکے گا۔ جس شخص نے دنیا میں سونے چاندی کے برتنوں میں پیا، وہ آخرت میں ان برتنوں میں پی نہیں سکے گا۔ پھر فرمایا: یہ اہل جنت کا لباس، اہل جنت کا مشروب اور اہل جنت کے برتن ہیں۔

Haidth Number: 3064

عَنْ مُحَمَّد بْن كعب، عَنْ عَبْدِ الله بن أُنَيْس الجُهَنِي: أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: «مَنْ لِي بِخَالِدِ بن نَبِيْح ؟ » رَجُلٌ مْنْ هَذيْل ، وَهُوَ يَوْمَئِذٍ قِبَلَ (عَرْفَة) بِـ(عَرْنَة) قَالَ عَبْد الله بْنِ أُنَيْسؓ : أَنَا يَا رَسُوْلَ اللهِ، اَنْعِتْه لِي قَالَ: إِذَا رَأَيْتَه هَبته. قَالَ: يَارَسُوْلَ اللهِ وَالذِّي بَعَثَك بِالْحَقّ، مَا هِبْتُ شَيْئاً قَطٌ. قَالَ: فَخَرَجَ عَبْد اللهِ بن أُنَيْس رضی اللہ عنہ حَتَّى أَتَى جِبَال (عَرْفَة)، قَبْلَ أَنْ تَغِيْبُ الشَّمْس قَالَ عَبْد الله: فَلَقَيْتُ رَجُلاً فَرُعِبْتُ مِنْهُ حِيْنَ رَأَيْتُه، فَعَرَفْتُه حِيْنَ رُعِبْتُ مِنْهُ أَنَّهُ مَا قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ لِي: مَنِ الرَّجُل؟ فَقُلْتُ: بَاغِي حَاجَة، هَلْ مِنْ مُبِيْت؟ قَالَ: نَعَمْ ، فَالْحِقْ. قَالَ: فَرُحْتُ فِي أَثَرِهِ فَصَلّيْتُ العَصْرَ رَكْعَتَيْنِ خَفِيْفَتَيْنِ وَأَشْفَقْتُ أَنْ يَّرَانِي، ثُمَّ لَحِقْتُهُ فَضَرَبْتُهُ بِالسَّيْف، ثُمَّ خَرَجْتُ فَأَتَيْتُ رَسُوْلَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَخْبَرْتُه قَالَ مُحَمَّد بْن كَعْب: فَأَعْطَاهُ رَسُولَ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مُخْصَرَّة، فَقَالَ: تَخَصَّر بِهَذِهِ حَتَّى تَلْقَانِي، وَأَقَلَّ النَّاسُ المُتَخَصِّرُوْن «. قَالَ مُحَمَّد بْن كَعْب: فَلَمَّا تُوُفِيَّ عَبْدُ اللِه بْن أُنَيْسؓ أَمَرَ بَهَا فَوُضِعَتْ عَلَى بَطْنِهِ وَكَفَنِهِ وَدُفِنَ وَدُفِنَتْ مَعَه

محمد بن کعب ، عبداللہ بن انیس جہنی‌رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کون ہے جو مجھے خالد بن نبیح سے راحت پہنچا ئے؟خالد بن نبیح قبیلہ ھذیل کا ایک شخص تھا، اور اس دن وہ(عرفہ) سے پہلے (عرنہ) کی جانب تھا۔ عبداللہ بن انیس نے کہا: اے اللہ کے رسول!میں ایسا کروں گا۔ مجھے اس کا وصف بیان کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اسے دیکھو گے تو ڈر جاؤ گے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں کبھی کسی چیز سے نہیں ڈرا۔ عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ نکلے اور سورج کے غروب ہونے سے پہلے(عرفہ) کے پہاڑ پر آگئے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں ایک آدمی سے ملا، جب میں نے اسے دیکھا تو مجھ پر رعب طاری ہو گیا، جب مجھ پر رعب طاری ہوا تو میں نے اسے پہچان لیا کہ یہ وہی ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ اس نے مجھ سے کہا: کون ہو؟ میں نے کہا: ایک کام کے سلسلے میں آیا ہوں، کیا رات گزارنے کے لئے کوئی جگہ ہے؟ اس نے کہا: ہاں، آؤ، میں اس کے پیچھے ہو لیا، اور عصر کی دو ہلکی رکعتیں ادا کیں اس ڈر سے کہ کہیں وہ مجھے دیکھ نہ لے۔ پھر میں اس سے جا ملا اور تلوار سے اسے مار دیا۔ پھر میں باہر نکل آیا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور انہیں اطلاع دی۔ محمد بن کعب کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک لاٹھی دی، اور فرمایا: اسے اپنے ساتھ رکھنا جب تک تم مجھ سے ملو، اور کم ہی لوگ قیامت کے دن لاٹھی کا سہارا لئے ہونگے ۔محمد بن کعب نے کہا: جب عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ فوت ہونے لگے تو اس لاٹھی کے متعلق حکم دیا۔ وہ لاٹھی ان کے پیٹ اور کفن پر رکھ دی گئی، انہیں دفن کیا گیا تو اسے بھی ان کے ساتھ دفن کردیا گیا ۔

Haidth Number: 3065
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو میری چادر اوپر نیچے حرکت کر رہی تھی، آپ نے پوچھا :یہ کون ہے۔ میں نے کہا: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ آپ نے فرمایا: اگر تم واقعی عبداللہ(اللہ کے بندے) ہوتو اپنی چادر اوپر کر لو، میں نے اپنی چادر نصف پنڈلیوں تک کر لی۔ پھر مرنے تک ان کی چادر نصف پنڈلی تک رہی۔

Haidth Number: 3066
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:چادر کی جگہ نصف پنڈلی تک ہے۔ اگر تم اتنا نہ کر سکو تو پنڈلی سے نیچے اور چادر میں ٹخنوں کا کوئی حق نہیں۔

Haidth Number: 3067
علی بن حسین رحمۃ اللہ علیہ سے مرسلا کو مروی ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیواروں کو ڈھانپنے سے منع فرمایا۔

Haidth Number: 3068
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاس بات سے منع فرمایا کہ آدمی کھڑے ہو کر جوتا پہنے۔

Haidth Number: 3069
عبداللہ بن مغفل‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناغے کے ساتھ کنگھی کرنے کا حکم دیا۔

Haidth Number: 3070
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی اور لوہے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔

Haidth Number: 3071
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد بریدہ‌رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ :آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مجلسوں اور دولباسوں سے منع فرمایا: دو مجلسیں یہ ہیں۔۱۔ سائے اور دوھوپ میں بیٹھنا۔۲۔ تم اپنے کپڑے میں اس طرح بیٹھو کہ تمہاری شرمگاہ نظر آئے، اور دو لباس یہ ہیں، تم ایسے کپڑے میں نماز پڑھو جسے تم کاندھوں پر نہ ڈالو (یعنی بغل سے نکال کر کاندھوں پر ڈالنا) ۔۲۔ تم شلوار میں نماز پڑھو اور تم پر کوئی چادر نہ ہو۔

Haidth Number: 3072
عبداللہ بن عمر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گہرے سرخ رنگ میں رنگے ہوئے کپڑے سے منع فرمایا

Haidth Number: 3073
عمران بن حصین‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:آپ نے سرخ رنگ کے کپڑے سے بنے ہوئے نمدے (وہ اونی کپڑا جو گھوڑے کی زین کے نیچے ڈالتے ہیں )سے منع فرمایا ۔

Haidth Number: 3074
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: مجھے برہنہ ہونے سے منع کیا گیا، اور یہ بات نبوت نازل ہونے سے پہلے کی ہے۔

Haidth Number: 3075
خالد بن معدان کہتے ہیں کہ مقدام بن معدیکرب‌رضی اللہ عنہ ،معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے کہا: مین تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا تمہیں معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھالیں پہننے اور ان پر سوار ہونے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں

Haidth Number: 3076
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انصار کے کچھ لوگوں کے پاس آئے جن کی داڑھیاں سفید تھیں فرمانے لگے: اے انصار کی جماعت: سرخ اور زرد رنگ میں رنگو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو، انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول!وہ اپنی داڑھیاں کاٹتے ہیں اور مونچھیں بڑھاتے ہیں ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنی داڑھیاں بڑھاؤ اور اپنی مونچھیں کاٹو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو ۔صحابہ نے کہا اے اللہ کے رسول !اہل کتاب موزے پہنتے ہیں جوتے نہیں پہنتے ؟آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا :جوتے اور موزے پہنو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔

Haidth Number: 3077

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَتَى فَاطِمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا فَوَجَدَ عَلَى بَابِهَا سِتْرًا فَلَمْ يَدْخُلْ قَالَ: وَقَلَّمَا كَانَ يَدْخُلُ إِلَّا بَدَأَ بِهَا فَجَاءَ عَلِيٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَرَآهَا مُهْتَمَّةً فَقَالَ: مَا لَكِ؟ قَالَتْ: جَاءَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِلَيَّ فَلَمْ يَدْخُلْ فَأَتَاهُ عَلِيٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّ فَاطِمَةَ اشْتَدَّ عَلَيْهَا أَنَّكَ جِئْتَهَا فَلَمْ تَدْخُلْ عَلَيْهَا قَالَ: وَمَا أَنَا وَالدُّنْيَا؟ وَمَا أَنَا وَالرَّقْمَ؟ فَذَهَبَ إِلَى فَاطِمَةَ فَأَخْبَرَهَا بِقَوْلِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَتْ: قُلْ لِرَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا يَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: قُلْ لَهَا: فَلْتُرْسِلْ بِهِ إِلَى بَنِي فُلَانٍ .

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے تو ان کے دروازے پر ایک پردہ لٹکا ہوا دیکھا ۔آپ اندر داخل نہیں ہوئے، کم ہی تھا کہ آپ آئیں اور سب سے پہلے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس نہ آئیں۔ علی رضی اللہ عنہ آئے تو فاطمہ رضی اللہ عنہا کو پریشان دیکھا، کہنے لگے:تمہیں کیا ہوا؟ کہنے لگیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف آئے تھے لیکن اندر داخل نہیں ہوئے۔ علی‌رضی اللہ عنہ آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! فاطمہ پر یہ بات گراں گزری ہے کہ آپ اس کے پاس آئے لیکن اندر داخل نہیں ہوئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے دنیا سے کیا غرض؟ مجھے نقش ونگارسے کیا مطلب؟علی ‌رضی اللہ عنہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی طرف گئے اور انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات بتائی۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا کہنے لگیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھئے وہ اس (پردے) کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:فاطمہ سے کہو: وہ اسے بنی فلاں کی طرف بھیج دے۔

Haidth Number: 3078
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو سرخ چیزوں میں عورتوں کے لئے ہلاکت ہے، سونے اور عصفر(زردرنگ) سے رنگے ہوئے کپڑے میں

Haidth Number: 3079
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں سونے کی ایک انگوٹھی دیکھی لوگوں نے بھی جلدی جلدی انگوٹھیاں بنوا لیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھی پھینک دی، اور فرمایا: میں اسے کبھی بھی نہیں پہنوں گا۔

Haidth Number: 3080
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سےمرفوعا مروی ہے کہ:اے سفیان بن سہل، چادر مت لٹکاؤ،کیوں کہ اللہ تعالیٰ چادرلٹکانےوالوں کوپسندنہیں فرماتا۔

Haidth Number: 3081
عمرو بن فلاں انصاری سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ وہ اپنی چادر لٹکائے جا رہے تھے۔ اچانک سامنے سے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اس سے ملے آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اپنی پیشانی پکڑی اور کہنے لگے: اے اللہ تیرا بندہ ،تیرے بندے کا بیٹا، اور تیری باندی کا بیٹا، عمرو نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں پتلی(کمزور) پنڈلیوں والا ہوں۔ آپ نے فرمایا: اے عمرو! اللہ عزوجل نے ہر چیز خوب صورت انداز میں تخلیق کی ہے، اے عمرو! اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ کی چار انگلیاں عمرو کے گھٹنے کے نیچےرکھ کر فرمایا: چادر کی جگہ یہ ہے۔ پھر انگلیاں اٹھالیں(پھر پہلی چار انگلیوں کے نیچے چار انگلیاں رکھ کر فرمایا: اے عمر! چادر کی جگہ یہ ہے) پھر انگلیاں اٹھالیں اور دوسری چار انگلیوں کے نیچے چار انگلیاں رکھ کر فرمایا: اے عمرو! چادر کی جگہ یہ ہے۔

Haidth Number: 3082

عَنْ ثَوْباَن، قَالَ : جَاءَتْ بِنَت هُبَيْرَةَ إِلَى النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَفِي يَدِهَا الْفَتَخُ مِنْ ذَهَبٍ خَوَاتِيمُ ضَخَام فَجَعَلَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَضْرِبُ يَدَهَا فَأَتَتْ فَاطِمَةَ تَشْكُو إِلَيْهَا . قَالَ ثَوْبَان : فَدَخَلَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَلَى فَاطِمَة وَأَنَا مَعَهُ وَقَدْ أَخَذَتْ مِنْ عُنْقِهَا سِلْسِلَة مِنْ ذَهَب، فَقَالَتْ: هَذاَ أهدى لِي أَبُو حَسَنٍ، وَفِي يَدِهَا سِلْسِلَةٌ فَقَالَ النًّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : يَا فَاطِمَةُ أَيَسُرُّكِ أَنْ يَقُولَ النَّاسُ فَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ فِي يَدِها سِلْسِلَةٌ مِنْ نَارٍ؟ فَخَــــرَجَ وَلَمْ يَقْعُدْ فَعَمَدَتْ فَاطِمَة إِلَى السِّلْسِلَةِ فَبَاعَتْهَا فَاشْتَرَتْ بِهَا نَسْمَة فَأَعْتَقَتْها فَبَلَغَ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي نَجَّى فَاطِمَةَ مِنْ النَّارِ

ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ بنت ہبیرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اس کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھیاں تھیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ہاتھ پر ضرب لگانے لگے، وہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس شکایت کرنے آئی۔ ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے، میں بھی آپ کے ساتھ تھا۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے گلے سے سونے کی زنجیر اتاری اور، کہنے لگی: یہ مجھے ابو حسن نے تحفے میں دی ہے۔ اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے وہ زنجیر اپنے ہاتھ میں لے رکھی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ! کیا تمہیں یہ بات پسند ہے کہ لوگ کہیں فاطمہ بنت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )کے ہاتھ میں آگ کی ایک زنجیر ہے؟ آپ باہر نکل گئے، بیٹھے نہیں۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے زنجیر بیچ کر ایک غلام خریدا اور اسے آزاد کر دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک یہ بات پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الحمدللہ! جس نے فاطمہ کو آگ سے نجات دی

Haidth Number: 3083