Blog
Books
Search Hadith

باب: آدمی کی موت اور آرزو کی مثال

5 Hadiths Found
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو کنکریاں پھینکتے ہوئے فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے اور یہ کیا ہے؟“ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول کو بہتر معلوم ہے۔ آپ نے فرمایا: ”یہ امید ( و آرزو ) ہے اور یہ اجل ( موت ) ہے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔

Narrated 'Abdullah bin Buraidah: from his father that the Prophet (ﷺ) said: Do you know what the parable of this and this is? - and he tossed two pebbles. They said: Allah and His Messenger (ﷺ) know better. He said: This (the farther) one is hope, and this (closer) one is death.

Haidth Number: 2870

حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا أَجَلُكُمْ فِيمَا خَلَا مِنَ الْأُمَمِ، ‏‏‏‏‏‏كَمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغَارِبِ الشَّمْسِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا مَثَلُكُمْ وَمَثَلُ الْيَهُودِ، ‏‏‏‏‏‏وَالنَّصَارَى كَرَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ يَعْمَلُ لِي إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ؟ فَعَمِلَتْ الْيَهُودُ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ، ‏‏‏‏‏‏فَعَمِلَتْ النَّصَارَى عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَنْتُمْ تَعْمَلُونَ مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغَارِبِ الشَّمْسِ عَلَى قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَغَضِبَتْ الْيَهُودُ، ‏‏‏‏‏‏وَالنَّصَارَى، ‏‏‏‏‏‏وَقَالُوا:‏‏‏‏ نَحْنُ أَكْثَرُ عَمَلًا وَأَقَلُّ عَطَاءً، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ شَيْئًا ؟ قَالُوا:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَإِنَّهُ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَاءُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری مدت گزری ہوئی امتوں کے مقابل میں عصر سے مغرب تک کی درمیانی مدت کی طرح ہے ( یعنی بہت مختصر تھوڑی ) تمہاری مثال اور یہود و نصاریٰ کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے کئی مزدور رکھے۔ اس نے کہا: میرے یہاں کون فی کس ایک قیراط پر دوپہر تک کام کرتا ہے؟ تو یہود نے ایک ایک قیراط پر کام کیا، پھر اس نے کہا: میرے یہاں کون مزدوری کرتا ہے دوپہر سے عصر تک فی کس ایک ایک قیراط پر؟ تو نصاریٰ نے ایک قیراط پر کام کیا۔ پھر تم ( مسلمان ) کام کرتے ہو عصر سے سورج ڈوبنے تک فی کس دو دو قیراط پر۔ ( یہ دیکھ کر ) یہود و نصاریٰ غصہ ہو گئے، انہوں نے کہا: ہمارا کام زیادہ ہے اور مزدوری تھوڑی ہے؟، اللہ نے فرمایا: کیا تمہارا حق کچھ کم کر کے میں نے تم پر ظلم کیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ تو اس نے کہا: یہ میرا فضل و انعام ہے میں جسے چاہوں دوں“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Narrated Ibn 'Umar: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Your period in comparison to the periods of the previous nations, is like the period between Salat Al-'Asr until sunset. And you are in comparison to the Jews and Christians, like a man who employeed some workers and he said: 'Who will work for me until Midday for a Qirat each?' So the Jews worked for half a day for a Qirat each. Then he said: 'Who will work for me from the middle of the day until Salat Al-'Asr for a Qirat each?' So the Christians worked for a Qirat each. Then it is you who are doing the work from Salat Al-'Asr until the setting of the sun for two Qirats each. So the Jews and the Christians got angry and said: 'We did more work but were given less?' So He (Allah) says: 'Have I wronged you in any of your rights?' They said: 'No.' He says: 'Then it is my blessing that I give to whomever I wish.'

Haidth Number: 2871
Haidth Number: 2872
اور انہوں نے کہا: تم ان میں ایک بھی سواری کے قابل نہ پاؤ گے، یا یہ کہا: تم ان میں سے صرف ایک سواری کے قابل پا سکو گے۔

Narrated (Another route) from Az-Zuhri: with this chain, and it is similar, but he said: You can find a mount among them. - from Salim, from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said: People are but like one hundred camels, you can not find a mount among them - or he said - you can not find but one mount among them.

Haidth Number: 2873
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری اور میری امت کی مثال اس آدمی جیسی ہے جس نے آگ جلائی تو مکھیاں اور پتنگے اس میں پڑنے لگے ( یہی حال تمہارا اور ہمارا ہے ) میں تمہاری کمر پکڑ پکڑ کر تمہیں بچا رہا ہوں اور تم ہو کہ اس میں ( جہنم کی آگ میں ) بلا سوچے سمجھے گھسے چلے جا رہے ہو“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- دوسری سندوں سے بھی مروی ہے۔

Narrated Abu Hurairah: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: The Parable of myself and that of my Ummah is that of a man who kindled a fire, and the flies and moths began flying into it - and I am trying to prevent you from diving into it.

Haidth Number: 2874