نَکَفْتُ مِنْ کَذَا وَاسْتَنْکَفْتُ مِنْہُ کے معنی کسی چیز کو اپنے لئے باعث عار سمجھنے کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے۔ (لَنۡ یَّسۡتَنۡکِفَ الۡمَسِیۡحُ اَنۡ یَّکُوۡنَ عَبۡدًا لِّلّٰہِ ) (۴۔۱۷۲) مسیح علیہ السلام اس بات سے عار نہیں رکھتے کہ خدا کے بندے ہوں۔ (وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ اسۡتَنۡکَفُوۡا) (۴۔۱۷۳) اور جنہوں نے (بندہ ہونے سے) عار و انکار اور تکبر کیا۔اصل میں یہ نَکَفْتُ الشَّیْئَ سے ہے جس کے معنی کسی چیز کو دور ہٹادینے کے ہیں اور اسی سے نَکْفٌ ہے یعنی رخسار سے ہاتھ کے ساتھ آنسو پونچھنا اور بَحْرٌ لَّا یُنْکَفُ بے پایاں سمندر کو کہتے ہیں۔ اَلْاِنْتِکَافُ:ایک ملک سے دوسرے ملک میں چلاجانا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اسْتَنْكَفُوْا | سورة النساء(4) | 173 |
يَّسْتَنْكِفَ | سورة النساء(4) | 172 |
يَّسْتَنْكِفْ | سورة النساء(4) | 172 |