Blog
Books
Search Quran
Lughaat

قرآن پاک میں ہے: (وَ طَفِقَا یَخۡصِفٰنِ عَلَیۡہِمَا مِنۡ وَّرَقِ الۡجَنَّۃِ) (۲۰۔۱۲۱) یعنی آدم اور حوا اپنے اوپر خَصَفۃ یعنی درخت کے پتے چپکانے لگے اسی سے زنبیل کو جو کھجوریں ڈالنے کے لئے کھجور کے پتوں سے بنایا جاتا ہے اور گاڑھے کپڑے کو خَصَفَۃٌ کہا جاتا ہے۔اس کی جمع خصَفٌ (وَخِصَافٌ) آتی ہے اور خصْفَۃٌ (بسکون صاد) چمڑے کے اس ٹکڑے کو کہتے ہیں جس کے اوپر اس جیسا دوسرا ٹکڑا رکھ کر جوتا بنایا جائے خَصَفْتُ النَّعْلَ بِالْمِخْصَفِ: ستالی کے ساتھ جوتا سینا۔ ایک روایت میں ہے(: 1) (۱۱۳) کَانَ النَّبِیُّ ﷺ یَخْصِفُ نَعْلَہٗ کہ رسول اﷲﷺ اپنا جوتا خود ہی مرمت کرلیا کرتے تھے۔ خَصَفْتُ الْخَصْفَۃَ۔ زنبیل بننا۔ اَلْاَخْصَفُ وَالْخَصِیفُ: دو رنگ کا کھانا۔اصل میں اس دودھ وغیرہ کو کہتے ہیں جو چمڑے کے مشکیزے میں ڈالا جائے اور اس چمڑے کا رنگ اسی کے ساتھ مل جائے۔ (2)

Words
Words Surah_No Verse_No
يَخْصِفٰنِ سورة الأعراف(7) 22
يَخْصِفٰنِ سورة طه(20) 121