Blog
Books
Search Quran
Lughaat

خَرِبَ الْمَکَانُ خَرَابًا کسی جگہ کا اجاڑ ہونا۔یہ عَمَارَۃٌ (آباد ہونا) کی ضد ہے۔قرآن پاک میں ہے: (وَ سَعٰی فِیۡ خَرَابِہَا) (۲۔۱۱۴) اور انکی ویرانی میں ساعی۔اَخرَبَہٗ وَخَرَّبَہٗ: ویران کردینا۔قرآن پاک میں ہے۔ (یُخۡرِبُوۡنَ بُیُوۡتَہُمۡ بِاَیۡدِیۡہِمۡ وَ اَیۡدِی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ) (۵۹۔۲) کہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں اورمومنوں کے ہاتھوں سے اجاڑنے لگے۔ وہ اپنے ہاتھوں سے اس لئے ویران کرتے تھے تاکہ آنحضرتﷺ اور مسلمانوں کے کام نہ آئیں۔بعض نے کہا ہے کہ یہ بربادی ان کی جلاوطنی کی وجہ سے تھی۔ اَلْخَربَۃُ: کان میں وسیع چھید گویا اس سے کان میں خرابی پیدا ہوگئی اور اَقْطَعُ وَقَطْعَائُ کی طرح اَخْرَبُ وَخَرْبَائُ کا محاورہ بھی استعمال ہوتا ہے اور تشبیہ کے طور پر مشکیزہ کے سوراخ کو بھی خِرْبَۃُ الْمَزَادَۃ کہا جاتا ہے جیسا کہ مَجازًا اُذُنُ الْمَزَادۃِ کا محاورہ استعمال ہوتا ہے اور خَارِبٌ کے معنیٰ خاصل کر اونٹوں کے چور کے ہیں۔ (1) الْخَرَبُ (نرسرخاب) شترمرغ کی قسم کا ایک پرند،اس کی جمع خِرْبَانٌ ہے کسی شاعر نے کہا ہے: (2) (رجز) (۱۳۳) اَبْصَرٌ خِرْبَانَ فِضَآئِ فَانکَدَرَ کہ وہ فضا میں سرخابوں کو دیکھ کر اس پر ٹوٹ پڑا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
خَرَابِهَا سورة البقرة(2) 114
يُخْرِبُوْنَ سورة الحشر(59) 2