वही है जिस ने किताब वालों में से उन लोगों को जिन्होंने इनकार किया, उन के घरों से पहले ही जमावड़े में निकल बाहर किया यद्यपि तुम्हें गुमान न था कि वे निकल जाऐंगे। वे समझ रहे थे कि उन की गढ़ियाँ अल्लाह से उन्हें बचा लेंगी। किन्तु अल्लाह उन पर वहाँ से आया जिस का उन्हें गुमान भी न था। और उस ने उन के दिलों में रोब डाल दिया कि वे अपने घरों को स्वयं अपने हाथों और ईमान वालों के हाथों भी उजाड़ने लगे। अतः शिक्षा ग्रहण करो, ऐ दृष्टि रखने वालो!
وہی ہے جس نے اہلِ کتاب کے کافروں کوپہلے اکٹھ میں اُن کے گھروں سے نکال دیاتم نے یہ گمان نہیں کیاتھا کہ وہ نکل جائیں گے اور اُنہوں نے بھی یہ سمجھاتھاکہ اُن کے قلعے یقینااُنہیں اﷲ تعالیٰ سے بچا نے والے ہیں تو اﷲ تعالیٰ اُن کے پاس آیاجہاں سے انہوں نے خیال بھی نہیں کیاتھااور اُس نے اُن کے دلوں پر رعب ڈال دیا، وہ اپنے ہاتھوں سے اور مومنوں کے ہاتھوں سے بھی اپنے گھروں کو برباد کررہے تھے، چنانچہ آنکھوں والو! عبرت حاصل کرو۔
وہی ہے جس نے نکالا ان لوگوں کو جنہوں نے اہلِ کتاب میں سے کفر کیا ، ان کے گھروں سے حشرِ اوّل کیلئے ۔ تمہارا گمان نہ تھا کہ وہ ( کبھی اپنے گھروں سے ) نکلیں گے اور ان کا گھمنڈ یہ تھا کہ ان کے قلعے ان کو اللہ ( کی پکڑ ) سے بچائے رکھیں گے تو اللہ ( کا قہر ) ان پر وہاں سے آدھمکا جہاں سے ان کو گمان بھی نہیں ہوا اور اس نے ان کے دلوں میں رعب ڈال دیا ۔ وہ اپنے گھروں کو اجاڑ رہے تھے ، خود اپنے ہاتھوں سے بھی اور مسلمانوں کے ہاتھوں سے بھی ۔ پس عبرت حاصل کرو اس سے ، اے آنکھیں رکھنے والو!
وہ وہی ہے جس نے اہلِ کتاب کے کافروں ( بنی نضیر ) کو پہلی بار اکٹھا کر کے ان کے گھروں سے نکال دیا ۔ تمہیں گمان بھی نہ تھا کہ وہ نکل جائیں گے اور وہ بھی خیال کرتے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ ( کی گر فت ) سے بچا لیں گے تو اللہ ( کا قہر ) ایسی جگہ سےایا جہاں سے ان کو خیال بھی نہیں تھا اور اس نے ان کے دلوں میں ( رسول ( ص ) کا ) رعب ڈال دیا تو وہ اپنے ہی ہاتھوں سے اپنے گھروں کو خراب و برباد کر رہے تھے اور اہلِ ایمان کے ہاتھوں سے بھی عبرت حاصل کرو اے دیدۂ بینا رکھنے والو ۔
وہی ہے جس نے اہل کتاب کافروں کو پہلے ہی حملے 2 میں ان کے گھروں سے نکال باہر کیا 3 ۔ تمھیں ہرگز یہ گمان نہ تھا کہ وہ نکل جائیں گے ، اور وہ بھی یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ ان کی گڑھیاں انہیں اللہ سے بچا لیں 4 گی ۔ مگر اللہ ایسے رخ سے ان پر آیا جدھر ان کا خیال بھی نہ گیا تھا 5 ۔ اس نے ان کے دلوں میں رعب ڈال دیا ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ وہ خود اپنے ہاتھوں سے بھی اپنے گھروں کو برباد کر رہے تھے اور مومنوں کے ہاتھوں بھی برباد کروا رہے 6 تھے ۔ پس عبرت حاصل کرو اے دیدہ بینا رکھنے والو 7 !
اللہ ( تعالیٰ ) وہی ذات ہے جس نے اہلِ کتاب میں سے کافروں کو ان کے گھروں سے پہلی بار اکٹھا کرکے نکالا ، تمہارا گمان نہیں تھا کہ وہ نکلیں گے اور ان کا خیال تھا کہ بلاشبہ انہیں ان کے قلعے اللہ ( تعالیٰ ) ( کی پکڑ ) سے بچالیں گے ، پھر ان پر اللہ ( تعالیٰ ) ( کا عذاب ) ایسی جگہ سے آیا جس کا انہیں گمان ( بھی ) نہ تھا اور اللہ ( تعالیٰ ) نے ان کے دلوں میں رعب /خوف ڈالا ( جس کی وجہ سے ) وہ اپنے ہاتھوں سے اپنے گھروں کو ویران کررہے تھے اور ایمان والوں کے ہاتھوں ( بھی ) پس اے بصیرت والو! عبرت پکڑو!
وہی ہے جس نے اہل کتاب میں سے کافر لوگوں کو ان کے گھروں سے پہلے اجتماع کے موقع پر نکال دیا ۔ ( ١ ) ( مسلمانو ) تمہیں یہ خیال بھی نہیں تھا کہ وہ نکلیں گے ، او وہ بھی یہ سمجھے ہوئے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ سے بچا لیں گے ۔ پھر اللہ ان کے پاس ایسی جگہ سے آیا جہاں ان کا گمان بھی نہیں تھا ، اور اللہ نے ان کے د لوں میں رعب ڈال دیا کہ وہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں سے بھی اور مسلمانوں کے ہاتھوں سے بھی اجاڑ رہے تھے ۔ ( ٢ ) لہذا اے آنکھوں والو ! عبرت حاصل کرلو ۔
وہی توہے جس نے پہلے ہی حملے میں اہل کتاب کافروں ( یعنی بنی نضیر کے یہودیوں ) کوان کے گھروں سے نکال کرباہر کیا تمہیں یہ خیال بھی نہ تھاکہ وہ نکل جائیں گے اور وہ یہ یقین کئے بیٹھے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ سے بچالیں گے ، مگراللہ نے ایسے رخ سے انہیں آن لیاجس کا انہیں خیال بھی نہ تھااوران کے دلوں میں ایسارعب ڈال دیاکہ وہ خودہی اپنے گھروں کو اپنے ہاتھوں سے برباد کرنے لگے اور مسلمانوں کے ہاتھوں بھی کروانے لگے پس اے اہل بصیرت!تم لوگ عبرت حاصل کرو
وہی ہے جس نے ان کافر کتابیوں کو ( ف۳ ) ان کے گھروں سے نکالا ( ف٤ ) ان کے پہلے حشر کے لیے ( ف۵ ) تمہیں گمان نہ تھا کہ وہ نکلیں گے ( ف٦ ) اور وہ سمجھتے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ سے بچالیں گے تو اللہ کا حکم ان کے پاس آیا جہاں سے ان کا گمان بھی نہ تھا ( ف۷ ) اور اس نے ان کے دلوں میں رعب ڈالا ( ف۸ ) کہ اپنے گھر ویران کرتے ہیں اپنے ہاتھوں ( ف۹ ) اور مسلمانوں کے ہاتھوں ( ف۱۰ ) تو عبرت لو اے نگاہ والو ،
وہی ہے جس نے اُن کافر کتابیوں کو ( یعنی بنو نضیر کو ) پہلی جلاوطنی میں گھروں سے ( جمع کر کے مدینہ سے شام کی طرف ) نکال دیا ۔ تمہیں یہ گمان ( بھی ) نہ تھا کہ وہ نکل جائیں گے اور انہیں یہ گمان تھا کہ اُن کے مضبوط قلعے انہیں اللہ ( کی گرفت ) سے بچا لیں گے پھر اللہ ( کے عذاب ) نے اُن کو وہاں سے آلیا جہاں سے وہ گمان ( بھی ) نہ کرسکتے تھے اور اس ( اللہ ) نے اُن کے دلوں میں رعب و دبدبہ ڈال دیا وہ اپنے گھروں کو اپنے ہاتھوں اور اہلِ ایمان کے ہاتھوں ویران کر رہے تھے ۔ پس اے دیدۂ بینا والو! ( اس سے ) عبرت حاصل کرو