اَلْاِلُّ : ہر وہ صاف اور ظاہری حالت جس کا انکار ناممکن ہو، عہد قرابت داری۔ قرآن پاک میں ہے : (لَا یَرۡقُبُوۡنَ فِیۡ مُؤۡمِنٍ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّۃً ) (۹:۱۰) یہ لوگ کسی مؤمن کے حق میں نہ تو رشتہ داری کا پاس کرتے ہیں نہ عہد کا۔ اَلَّ الْفَرَسُ : گھوڑے کا تیز چلنا اس کے اصل معنی چمکنے کے ہیں او رپھر تیزروی کے لیے بطورِ استعارہ استعمال ہوتا ہے جیسے کہ بَرَقَ وَطَارَ کے الفاظ ہیں۔ اَلْاَلَّۃُ چمک دار برچھا اَلَّ بِھَا اس نے نیزہ یا برچھا سے مارا اور اسی سے تیز کان کو اُذُنٌ مُؤَلَّلَۃٌ کہا جاتا ہے بعض نے کہا ہے کہ اِلٌّ وَاِیٰلٌ اسماء حسنٰی سے ہیں۔ لیکن یہ صحیح نہیں ہے۔ اَلْاِلَالُ : چھری کے دنوں پہلو۔