Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلطَّعُنُ: (ف) کے معنی نیزہ، سینگ وعیرہ کسی تیز اور نوکیلی چیز کے ساتھ زخم کرنے کے ہیں۔ تَطَاعَنُوْا وَاطَّعَنُوْا: انہوں نے ایک دوسرے کو نیزہ مارا۔ پھر استعارہ کے طور پر کسی پر الزام لگانے یا اس کی بدگوئی کرنے کے معنی میں بھی طعن کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ طَعۡنًا فِی الدِّیۡنِ) (۴:۴۶) اور دین میں طنز کی راہ سے۔ (وَ طَعَنُوۡا فِیۡ دِیۡنِکُمۡ ) (۹:۱۲) اور تمہارے دین میں وہ طعنے کرنے لگیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
وَطَعَنُوْا سورة التوبة(9) 12
وَطَعْنًا سورة النساء(4) 46