Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और अगर ये अपनी क़समों को तोड़ डालें अहद के बाद और तुम्हारे दीन में ऐब लगाएं तो कुफ़्र के इन सरदारों से लड़ो, बेशक उनकी क़समें कुछ नहीं; ताकि वे बाज़ आ जाएं।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اوراگراپنے عہد کے بعدوہ اپنی قسمیں توڑدیں اورتمہارے دین میں طعن کریں تو کفر کے پیشواؤں سے جنگ کرو۔ بلاشبہ ان لوگوں کے لیے کوئی قسمیں نہیں ہیں، تاکہ وہ باز آجائیں۔

By Amin Ahsan Islahi

اور اگر عہد کرچکنے کے بعد یہ اپنے قول وقرار توڑیں اور تمہارے دین پر نیش زنی کریں تو تم کفر کے ان سرخیلوں سے بھی لڑو ۔ ان کے کسی قول وقرار کا کوئی وزن نہیں ، تاکہ یہ اپنی حرکتوں سے باز آئیں ۔

By Hussain Najfi

اور اگر یہ لوگ اپنے عہد و پیمان کے بعد اپنی قَسموں کو توڑ دیں اور تمہارے دین پر طعن و تشنیع کریں تو تم کفر کے ان سرغنوں سے جنگ کرو ، ان کی قَسموں کا کوئی اعتبار نہیں تاکہ یہ باز آجائیں ۔

By Moudoodi

اور اگر عہد کرنے کے بعد یہ پھر اپنی قسموں کو توڑ ڈالیں اور تمہارے دین پر حملے کرنے شروع کر دیں تو کفر کے علمبرداروں سے جنگ کرو کیونکہ ان کی قسموں کا کوئی اعتبار نہیں ۔ شاید کہ ﴿پھر تلوار ہی کے زور سے﴾ وہ باز آئیں گے ۔ 15

By Mufti Naeem

اور اپنے معاہدے کے بعد وہ لوگ اپنی قسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین پر طعن کریں تو تم کفر کے سرداروں سے لڑائی کرو بلاشبہ ان کی قسموں کی ( اب ) کوئی حیثیت ہی نہیں ، تاکہ وہ باز آجائیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور اگر ان لوگوں نے اپنا عہد دے دینے کے بعد اپنی قسمیں توڑ ڈالی ہوں اور تمہارے دین کو طعنے دیے ہوں ، تو ایسے کفر کے سربراہوں سے اس نیت سے جنگ کرو کہ وہ باز آجائیں ۔ ( ١١ ) کیونکہ یہ ایسے لوگ ہیں کہ ان کی قسموں کی کوئی حقیقت نہیں ۔

By Noor ul Amin

اوراگروہ معاہدہ کرنے کے بعداپنی قسمیں توڑدیں اور دین میں عیب نکالیں تو کفرکے ان علمبرداروں سے جنگ کرو ، ان کی قسموں کاکچھ اعتبار نہیں ( اوراسلئے جنگ کرو ) کہ وہ بازآجائیں

By Kanzul Eman

اور اگر عہد کرکے اپنی قسمیں توڑیں اور تمہارے دین پر منہ آئیں تو کفر کے سرغنوں سے لڑو ( ف۲۸ ) بیشک ان کی قسمیں کچھ نہیں اس امید پر کہ شاید وہ باز آئیں ( ف۲۹ )

By Tahir ul Qadri

اور اگر وہ اپنے عہد کے بعد اپنی قَسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعنہ زنی کریں تو تم ( ان ) کفر کے سرغنوں سے جنگ کرو بیشک ان کی قَسموں کا کوئی اعتبار نہیں تاکہ وہ ( اپنی فتنہ پروری سے ) باز آجائیں