Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْخَبَالُ وَالْخَبَلُ وَالْخَبْلُ: اس فساد یا خرابی کو کہتے ہیں جو کسی جاندار کو لاحق ہوکر اس میں اضطراب اور بے چینی پیدا کردے۔جیسے جنون یا وہ مرض جو عقل و فکر پر اثرانداز ہو کہا جاتا ہے۔ خَبَلَہٗ وَخَبَّلَہٗ فَھُوَ خَابِلٌ وَالْجَمْعُ خُبَّلٌ رَجُلٌ مُّخَبَّلٌ۔ دیوانہ قرآن پاک میں ہے: (یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوۡا بِطَانَۃً مِّنۡ دُوۡنِکُمۡ لَا یَاۡلُوۡنَکُمۡ خَبَالًا) (۳۔۱۱۸) مومنو!کسی غیر(مذہب کے آدمی) کو اپنا راز دان نہ بنانا۔یہ لوگ تمہاری خرابی(اور فتنہ انگیزی کرنے) میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرتے۔ (مَّا زَادُوۡکُمۡ اِلَّا خَبَالًا ) (۹۔۴۷) تو تمہارے حق میں شرارت کرتے۔ اور حدیث میں ہے: (1) (۱۰۶) مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ ثَلَاثًا کَانَ حَقًّا عَلَی اﷲِ اَنْ یَّسْقِیَہٗ مِنْ طِینَۃِ الْخَبَالِ : جو شخص تین مرتبہ شراب پیئے گا تو اﷲ تعالیٰ اسے لازماً دو زخیوں کی پیپ پلائے گا۔ زہیر نے کہا (2) ع (طویل) (۱۳۰) ھُنَالِکَ اِنْ یُّسْتَخْبَلُوا الْمَالُ یَخْبِلُوا یعنی ایسے موقع پر اگر ان سے مال مانگا جائے تو وہ مال دے دیتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
خَبَالًا سورة آل عمران(3) 118
خَبَالًا سورة التوبة(9) 47