Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْکَسْلُ کے معنی کسی ایسے معاملہ میں گراں باری ظاہر کرنا کے ہیں۔جس میں گرانباری کرنا مناسب نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ اسے مذموم خیال کیا جاتا ہے اور یہ باب کَسَلَ (س) فَھْوَ کَسِلٌ وَّکَسْلَانٌ کا مصدر ہے اور (کُسَالٰی وَکَسَالٰی آتی ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (وَ لَا یَاۡتُوۡنَ الصَّلٰوۃَ اِلَّا وَ ہُمۡ کُسَالٰی ) (۹۔۵۴) اور نماز کو آتے ہیں تو سست اور کاہل ہوکر۔محاورہ ہے۔ (فُلَانٌ لَّایَکْسِلُہُ الْمَکَاسِلُ :اس کو اسباب کاہلی سست نہیں بناتے۔فَحْلٌ کَسِلٌ، جو نر کہ جفتی میں سست ہوجائے اِمْرَأۃٌ مِّکْسَانٌ:زن سست، جو ناز پروردہ ہونے کی وجہ سے اپنے کمرہ سے باہر نہ نکلے (صفت مدح) ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
كُسَالٰى سورة النساء(4) 142
كُسَالٰى سورة التوبة(9) 54