Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلرَّفْثُ: (ن) وہ فحش باتیں جن کا ذکر اچھا نہیں سمجھا جاتا یعنی جماع اور اس کے دواعی کا تذکرہ اور آیت کریمہ: (اُحِلَّ لَکُمۡ لَیۡلَۃَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰی نِسَآئِکُمۡ) (۲:۱۸۷) مسلمانو! ماہ رمضان کی راتوں میں اپنی عورتوں کے پاس جانا تمہارے لئے جائز کردیا گیا ہے۔ میں کنایۃ جماع مراد ہے اور اس سے متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ رمضان کی راتوں میں اپنی عورتوں کو جماع کے لئے بلانا اور ان سے اس کے متعلق گفتگو کرنا جائز ہے اور اسے بواسطہ الیٰ متعدی کرکے معنیٰ افضاء کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اور آیت : (فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوۡقَ …) (۲:۱۹۷) (اور حج میں) نہ شہوت کی کوئی بات کرے اور نہ گناہ کی۔ میں یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جماع کی ممانعت کی گئی ہو اور یہ بھی کہ اس کے متعلق گفتگو سے منع کیا گیا ہو کیونکہ یہ گفتگو جماع کے مقدمات میں شامل ہے لیکن پہلا احتمال زیادہ صحیح ہے کیونکہ حضرت ابن عباس رصی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ دورانِ طواف میں یہ شعر پڑھا۔(1) (رجز) (۱۸۹) وَھُنَّ یَمْثِیْنَ بِنَاھَمِیْسَا، اِنْ تَصْدُقِ الطَّیرُنَنِکَ لِمَیسا۔ اور اونٹ ہمیں لے کر آہستہ آہستہ نرم رفتاری سے چلتے ہیں اگرپرند سچ بولتا ہے تو ہم لمیس سے جماع کریں گے۔ اور رَفَثَ وَاَرْفَثَ دونوں ایک دوسرے کی جگہ میں استعمال ہوتے ہیں اس لئے کہ رَفَثَ کے معنیٰ مباشرت کرنے کے ہیں اور اَرْفَثَ کے معنیٰ رَفَثَ (ماخذ) کے ساتھ متصف ہونا کے اور یہ دونوں باتیں لازم ملزوم ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الرَّفَثُ سورة البقرة(2) 187
رَفَثَ سورة البقرة(2) 197