हज के मुतअय्यन महीने हैं, पस जिसने उन महीनों में हज का इरादा कर लिया तो फिर उसको हज के दौरान न कोई गंदी बात करनी है और न गुनाह की, और न लड़ाई-झगड़े की, और जो नेक काम तुम करोगे अल्लाह उसको जान लेगा, और (हाँ) रास्ते का तोशा ले लिया करो, बेहतरीन तोशा तक़वा है, और ऐ अक़्ल वालो! मुझ से डरो।
حج کے چندمہینے ہیں جو معلوم ہیں، چنانچہ جوشخص ان میں حج فرض کرلے توحج میں نہ کوئی شہوانی فعل ہو،نہ کوئی نافرمانی،اورنہ کوئی لڑائی جھگڑا اورنیکی میں سے جوکا م بھی تم کروگے اﷲ تعالیٰ اس کوجان لے گااور اپنے ساتھ زادِراہ لے لوتویقینابہترین زادِراہ تقویٰ ہے اور اے عقل والو! مجھ ہی سے ڈرتے رہو۔
حج کے متعین مہینے ہیں تو جو کوئی ان میں حج کا عزم کرلے تو پھر اس کیلئے حج تک نہ شہوت کی کوئی بات کرنی ہے ، نہ فسق وفجور کی ، نہ لڑائی جھگڑے کی اور نیکی کے جو کام بھی کرو گے ، اللہ اس کو جانتا ہے اور اس کیلئے ( تقویٰ کا ) زادِ راہ لو ، بہترین زادِ راہ تقویٰ ( کا زاد راہ ) ہے اور مجھ سے ڈرتے رہو ، اے عقل والو!
حج کے چند خاص جانے پہچانے مقررہ مہینے ہیں ۔ تو جو شخص ان ( مہینوں ) میں ( اپنے اوپر ) حج کی پابندی احرام باندھ کر فرض کر لے تو پھر حج کے دوران نہ ( بیوی سے ) مباشرت کرے ۔ نہ ( خدا کی ) نافرمانی کرے اور نہ ( کسی سے ) لڑائی جھگڑا کرے اور تم جو کچھ نیکی کا کام کروگے تو خدا اسے جانتا ہے اور ( آخرت کے سفر کے لئے ) زادِ راہ مہیا کرو ( اور سمجھ لو ) کہ بہترین زادِ راہ تقویٰ ( پرہیزگاری ) ہے ۔ اور اے عقل مندو! مجھ سے ( میری نافرمانی سے ) ڈرو ۔
حج کے مہینے سب کو معلوم ہیں ۔ جو شخص ان مقرر مہینوں میں حج کی نیّت کرے ، اسے خبردار رہنا چاہیے کہ حج کے دوران میں اس سے کوئی شہوانی فعل 214 ، کوئی بدعملی ، 215 کوئی لڑائی جھگڑے کی بات 216 سرزد نہ ہو ۔ اور جو نیک کام تم کرو گے ، وہ اللہ کے علم میں ہوگا ۔ سفرِ حج کے لیے زادِ راہ ساتھ لے جاؤ ۔ اور سب سے بہتر زادِراہ پرہیزگاری ہے ۔ پس اے ہوشمندو ! میری نافرمانی سے پرہیزکرو ۔ 217
حج معلوم ( و مقرر ) مہینوں میں ( فرض ) ہے ، پس جو شخص ان مہینوں میں حج کی نیت کرے تو ( اس کے لیے ) نہ عورتوں سے قربت اور نہ کوئی گناہ کے کام اور نہ جھگڑنا حج میں ( جائز ) ہے اور تم لوگ جو بھی بھلائی کرو گے اﷲ ( تعالیٰ ) اسے جانتے ہیں ، اور ( اپنے ساتھ ) راستے کے اخراجات لے لو بلاشبہ بہترین زادراہ مانگنے سے بچنا ہے اور اے عقل مندو! مجھ سے ڈرتے رہو
حج کے چند متعین مہینے ہیں ۔ چنانچہ جو شخص ان مہینوں میں ( احرام باندھ کر ) اپنے اوپر حج لازم کرلے تو حج کے دوران نہ وہ کوئی فحش بات کرے نہ کوئی گناہ نہ کوئی جھگڑا ۔ اور تم جو کوئی نیک کام کرو گے اللہ اسے جان لے گا ، اور ( حج کے سفر میں ) زاد راہ ساتھ لے جایا کرو ، کیونکہ بہترین زاد راہ تقوی ہے ( ١٣٠ ) اور اے عقل والو ! میری نافرمانی سے ڈرتے رہو
حج کے مہینے معروف ہیں ، جوشخص ان میں حج کاعزم کرے پھرحج کے دوران نہ جنسی چھیڑ چھاڑجائزہے ، نہ گناہ کے کام اور نہ ہی لڑائی جھگڑا ، اورجو بھی نیکی تم کرتے ہواللہ اسے جانتا ہے اور اپنے ساتھ سفرکاخرچہ لے لیاکرواور ( سفرحج میں ) سب سے بہتر چیز سوال سے بچنا ہے ، او ر اے عقل والو! ( میری نافرمانی سے ) بچتے رہو
حج کے کئی مہینہ ہیں جانے ہوئے ( ف۳۷۳ ) تو جو ان میں حج کی نیت کرے ( ف۳۷٤ ) تو نہ عورتوں کے سامنے صحبت کا تذکرہ ہو نہ کوئی گناہ ، نہ کسی سے جھگڑا ( ف۳۷۵ ) حج کے وقت تک اور تم جو بھلائی کرو اللہ اسے جانتا ہے ( ف۳۷٦ ) اور توشہ ساتھ لو کہ سب سے بہتر توشہ پرہیزگاری ہے ( ف۳۷۷ ) اور مجھ سے ڈرتے رہو اے عقل والو ، ( ف۳۷۸ )
حج کے چند مہینے معیّن ہیں ( یعنی شوّال ، ذوالقعدہ اور عشرہء ذی الحجہ ) ، تو جو شخص ان ( مہینوں ) میں نیت کر کے ( اپنے اوپر ) حج لازم کرلے تو حج کے دنوں میں نہ عورتوں سے اختلاط کرے اور نہ کوئی ( اور ) گناہ اور نہ ہی کسی سے جھگڑا کرے ، اور تم جو بھلائی بھی کرو اﷲ اسے خوب جانتا ہے ، اور ( آخرت کے ) سفر کا سامان کرلو ، بیشک سب سے بہترزادِ راہ تقویٰ ہے ، اور اے عقل والو! میرا تقویٰ اختیار کرو