Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلخَیْطُ: دھاگا۔ وَالجَمعْ الخُیُوطُ۔ خَاطَ (ص) خِیَاطَۃٌ وَخَیَّطَ الثَّوابَ کے معنیٰ کپڑا سینے کے ہیں اور کپڑا سینے کی سوئی کو الخیاط کہا جاتا ہے۔قرآن پاک میں ہے: (حَتّٰی یَلِجَ الۡجَمَلُ فِیۡ سَمِّ الۡخِیَاطِ) (۷:۴۰) ’’یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں سے نکل جائے۔‘‘اور آیت کریمہ: (حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الۡخَیۡطُ الۡاَبۡیَضُ مِنَ الۡخَیۡطِ الۡاَسۡوَدِ مِنَ الۡفَجۡرِ) (۲۔۱۸۷) یہاں تک کہ صبح کی سفید دھاری (رات کی) سیاہ دھاری سے الگ نظر آنے لگے۔میں خَیْطِ اَبْیَض اور اَسود سے صبح کی سفیدی اور رات کی تاریکی مراد ہے اور شاعر کے قول(1) (طویل) (۱۴۸) تَدَلّٰی عَلَیْھَا بَیْنَ سِبٍّ وَخَیطَۃٍ: وہ رسی اور میخ کے مابین اس پر اٹک گیا۔میں خَیْطَۃٌ کا لفظ بطور استعارہ رسی یا میخ کے معنیٰ میں استعمال ہوا ہے۔ ایک روایت میںہے(2) (۱۲۲) کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو عدی بن حاتم رضی اﷲ عنہ نے سیاہ اور سفید دوعقال(ڈورے) رکھ لئے ان کی طرف دیکھتے جاتے اور کھانا کھاتے جاتے یہاں تک کہ وہ دونوں ایک دوسرے سے ممتاز نظر آنے لگے پھر انہوں نے آنحضرتﷺ کو اس واقعہ کی اطلاع دی تو آپ نے فرمایا: خَیْطَ الثَّوْبُ فِیْ رَأْسِہٖ: کہ تم تو نرے ہی عریض القفاء (احمق) ہو۔ اس سے مراد تو رات کی سیاہی اور فجر کی سفیدی ہے۔ خَیْطَ الثَّوْبُ فِیْ رَأْسِہٖ: اس کے سر میں دھاگے کی طرح بڑھاپا ظاہر ہوگیا۔ اَلْخَیْطُ: (ایضا) شترمرغ اس کی جمع اَلْخِیْطَانُ ہے۔ نَعَامَۃٌ خَیْطَائُ: دھاگے کی طرح لمبی گردن والا شترمرغ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْخَيْطُ سورة البقرة(2) 187
الْخَيْطِ سورة البقرة(2) 187
الْخِيَاطِ سورة الأعراف(7) 40