Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْوَصَبُ کے معنی دائمی مرض کے ہیں اور وَصِبَ فُلَانٌ (س) فَھُوَ وَصِبٌ کے معنی دائمی مرض میں مبتلا ہونے کے ہیں۔ اَوْصَبَہٗ کَذَا فَھُوَ یَتَوَصَّبُ:اسے فلاں بیماری لگ گئی چنانچہ وہ بیمار پڑگیا۔جیسے اَوْجَعَہٗ فَھُوَ یَتَوَجَّعُ قرآن پاک میں ہے۔ (وَّ لَہُمۡ عَذَابٌ وَّاصِبٌ) (۳۷۔۹) اور ان کے لئے عذاب دائمی ہے اور آیت کریمہ:۔ (وَ لَہُ الدِّیۡنُ وَاصِبًا) (۱۶۔۵۲) اور اسی کی عبادت لازم ہے۔میں اس شخص کے لئے وعید ہے جو اﷲ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے کہ ایسے شخص کو دائمی عذاب کی سزا ملے گی۔اور یہاں دین بمعنی طاعت ہے اور واصب بمعنی دائم اور آیت کے معنی یہ ہیں کہ انسان کو ہر حالت میں ہمیشہ اسی کی عبادت کرنا چاہیئے جیسا کہ فرشتوں کے متعلق فرمایا:۔ (لَّا یَعۡصُوۡنَ اللّٰہَ مَاۤ اَمَرَہُمۡ وَ یَفۡعَلُوۡنَ مَا یُؤۡمَرُوۡنَ) (۶۶۔۶) جو ارشاد خدا ان کو فرماتا ہے اس کی نافرمانی نہیںکرتے اور جو حکم انہیں ملتا ہے اسے بجا لاتے ہیں۔ وَصَبَ وُصُوْبًا:کسی چیز کا دائم اور ثابت رہنا۔ وَصَبَ الدَّیْنُ:قرض کا واجب اور لازم ہوجانا۔ مَفَازَۃٌ وَاصِبَۃٌ:دور تک پھیلا ہوا بیابان جس کی انتہا نہ ہو۔

Words
Words Surah_No Verse_No
وَاصِبًا سورة النحل(16) 52
وَّاصِبٌ سورة الصافات(37) 9