Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلتَّبْذِیْرُ: تفعیل) کے معنی پراگندہ کرنے اور بکھیر دینے کے ہیں، اصل میں ’’تَبْذِیْرٌ‘‘ کے معنی زمین میں بیج ڈالنے کے ہیں اور چونکہ زمین میں بیج ڈالنا ناعاقبت اندیش لوگوں کی نظر میں بطاہر ضائع کرنا ہوتا ہے، اس لیے تَبْذِیْر کا لفظ بطور استعارہ مال ضائع کردینے کے لیے استعمال ہونے لگا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (اِنَّ الۡمُبَذِّرِیۡنَ کَانُوۡۤا اِخۡوَانَ الشَّیٰطِیۡنِ ) (۱۷:۲۷) فضول خرچ لوگ شیطان کے بھائی ہیں۔ (وَ لَا تُبَذِّرۡ تَبۡذِیۡرًا ) (۱۷:۲۶) اور فضول خرچی سے مال نہ اڑاؤ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْمُبَذِّرِيْنَ سورة بنی اسراءیل(17) 27
تَبْذِيْرًا سورة بنی اسراءیل(17) 26
تُبَذِّرْ سورة بنی اسراءیل(17) 26