اَلرَّفْتُ: یہ باب نصر کا مصدر ہے اور رَفَتِ الشَّیئَ کے معنیٰ کسی چیز کا چورا چورا کردینے کے ہیں اور جو بھوسہ وغیرہ ریزہ ریزہ ہوکر بکھر جائے اسے رفات کہا جاتا ہے۔ قران پاک میں ہے: (وَ قَالُوۡۤاءَ اِذَا کُنَّا عِظَامًا وَّ رُفَاتًا) (۱۷:۴۹) اور کہا کرتے کہ جب ہم گل سڑ کر ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہوجائیں گے۔ اور استعارہ کے طور پر رُفات اس رسی کو بھی کہتے ہیں جو بوسیدہ ہو کر ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی ہو۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَّرُفَاتًا | سورة بنی اسراءیل(17) | 98 |
وَّرُفَاتًا | سورة بنی اسراءیل(17) | 49 |