اَلْجَذُّ: (ن) کے معنی کسی چیز کو توڑنے اور ریزہ ریزہ کرنے کے ہیں اور پتھر یا سونے کے ریزوں کو جُذَاذ کہا جاتا ہے۔ اسی معنی میں فرمایا: (فَجَعَلَہُمۡ جُذٰذًا ) (۲۱:۵۸) پھر ان کو توڑ کر ریزہ ریزہ کردیا۔ (عَطَآءً غَیۡرَ مَجۡذُوۡذٍ ) (۱۱:۱۰۸) یہ (خدا کی) بخشش ہے جو کبھی منقطع نہیں ہوگی۔ محاورہ ہے: مَا عَلَیْہِ جُذَّۃٌ۔ یعنی اس کے بدن پر چیتھڑا بھی نہیں ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
جُذٰذًا | سورة الأنبياء(21) | 58 |
مَجْذُوْذٍ | سورة هود(11) | 108 |