(اَلشَّخْصُ) کھڑے انسان کا جسم جو دور سے نظر آئے اسے شَخْصٌ کہا جاتا ہے اور شَخَصَ مِنْ بَلَدِہٖ کے معنیٰ شہر سے چلے جانا کے ہیں۔ شَخَصَ بَصَرُہٗ: اس کی آنکھ پتھرا گئی۔ شَخَصَ سَھْمُہٗ: تیر نشانے سے اونچا نکل گیا۔ اور اَشْخَصَ (افعال) اس نے نشانے سے اونچا نکال دیا۔ قرآن مجید میں ہے: (تَشۡخَصُ فِیۡہِ الۡاَبۡصَارُ) (۱۴:۴۲) جب کہ (دہشت کے سبب) آنکھ کھلی کی کھلی رہ جائے گی۔ (شَاخِصَۃٌ اَبۡصَارُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا) (۲۱:۹۷) کافروں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں۔