और सच्चा वादा निकट आ लगेगा, तो क्या देखेंगे कि उन लोगों की आँखें फटी की फटी रह गई हैं, जिन्होंने इनकार किया था, "हाय, हमारा दुर्भाग्य! हम इस की ओर से असावधान रहे, बल्कि हम ही अत्याचारी थे।"
اوروہ سچا وعدہ قریب آجائے گا اچانک ان لوگوں کی نگاہیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی جنہوں نے کفر کیا،ہائے ہماری بربادی! یقیناہم اس سے غفلت میں تھے بلکہ ہم ہی ظالم تھے۔
اور قیامت کا شدنی وعدہ قریب آگیا ہے تو ناگہاں ان لوگوں کی نگاہیں ٹنگی رہ جائیں گی ، جنہوں نے اس کا انکار کیاہے ۔ وہ ( پکاریں گے ) : ہائے ہماری بدبختی! ہم اس سے غفلت میں پڑے رہے ۔ بلکہ ہم خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھانے والے بنے!
اور ( جب ) اللہ کا سچا وعدہ ( قیامت کا ) قریب آجائے گا تو ایک دم کافروں کی آنکھیں پھٹی رہ جائیں گی ( اور کہیں گے ) ہائے افسوس! ہم اس سے غفلت میں رہے بلکہ ہم ظالم تھے ۔
تو یکایک ان لوگوں کے دیدے پھٹے کے پھٹے رہ جائیں گے جنہوں نے کفر کیا تھا ۔ کہیں گے ” ہائے ہماری کم بختی ، ہم اس چیز کی طرف سے غفلت میں پڑے ہوئے تھے ، بلکہ ہم خطا کار تھے ۔ ” 94
اور سچا وعدۂ ( قیامت ) قریب آئے گا تو ( اس وقت ) ناگاہ ان لوگوں کی آنکھیں ، جنہوں نے کفر کیا ، پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ( اور کہیں گے ) ہائے ہماری ہلاکت! تحقیق ہم اس سے غافل رہے ، بلکہ ہم ہی ( اپنے حق میں ) ظلم کرنے والے تھے ۔
اور سچا وعدہ پورا ہونے کا وقت قریب آجائے گا تو اچانک حالت یہ ہوگی کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیا تھا ان کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ( اور وہ کہیں گے کہ : ) ہائے ہماری کم بختی ! ہم اس چیز سے بالکل ہی غفلت میں تھے ، بلکہ ہم نے بڑے ستم ڈھائے تھے ۔
اور سچاوعدہ ( قیامت ) نزدیک آ جائے گا اس وقت کافروں کی آنکھیں یکایک پتھراجائیں گی ( وہ کہیں گے ) افسوس ! ہم تواس ( سچے وعدہ ) سے غفلت میں ہی پڑے رہے بلکہ ہم خطاکار تھے
اور قریب آیا سچا وعدہ ( ف۱۷۰ ) تو جبھی آنکھیں پھٹ کر رہ جائیں گی کافروں کی ( ف۱۷۱ ) کہ ہائے ہماری خرابی بیشک ہم ( ف۱۷۲ ) اس سے غفلت میں تھے بلکہ ہم ظالم تھے ( ف۱۷۳ )
اور ( قیامت کا ) سچا وعدہ قریب ہو جائے گا تو اچانک کافر لوگوں کی آنکھیں کھلی رہ جائیں گی ( وہ پکار اٹھیں گے: ) ہائے ہماری شومئ قسمت! کہ ہم اس ( دن کی آمد ) سے غفلت میں پڑے رہے بلکہ ہم ظالم تھے